سندھ پر 14سالوں سے راج کرنے والی پیپلزپارٹی نے ایڈز کے مریضوں کو تنہا چھوڑدیا

پاکستان پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نے نااہلی کی ایک اور مثال قائم کرتے ہوئے صوبے میں ایچ آئی وی سینٹرز بند کردیئے، محکمہ صحت نے ایڈز کے مریضوں کو ادویات اور دیگر حفاظتی اشیاء کی فراہمی بجٹ کی کمی کے باعث بند کردی جس سے کراچی سمیت صوبے کے متعدد ایڈز سینٹرز بند ہوگئے

سندھ پر گزشتہ 14 سال سے حکمرانی کرنے والی پیپلزپارٹی حکومت کی ایک نااہلی سامنے آگئی ہے۔ محکمہ صحت سندھ نے صوبے بھر میں متعدد ایڈز سینٹرز بند کردیئے ۔

سندھ پر گزشتہ 14 سال سے راج کرنے والی  پیپلزپارٹی کی حکومت نے صوبے میں ایچ آئی وی کے مریضوں کو رلا دیا۔ محکمہ صحت سندھ نے صوبے میں فنڈز کی کمی کی وجہ سے متعدد ایڈز سینٹر بند کردیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

جیکب آباد کی تحصیل گڑھی خیرو میں تیزی سے ایڈز پھیلنے کا انکشاف

ایک طرف  سندھ  میں سیلابی صورتحال سے جہاں وبائی امراض میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے وہیں دوسری جانب محکمہ صحت سندھ صوبے میں ایڈز (ایچ آئی وی) کے مریضوں سے علاج معالجے کی سہولت  چھین لیں۔

محکمہ صحت سندھ  نے بجٹ کی کمی صوبے کے مختلف ایچ آئی وی سینٹر  کو ادویات اور دیگر حفاظتی اشیاء کی فراہمی بند کردی ہے۔ ادویات اور دیگر ضروری سامان کی سپلائی رکنے سے متعدد سینٹر بند ہوگئے ہیں۔

کراچی کے سول اسپتال میں ایچ آئی وی کے مریضوں کو ادویات کی فراہمی بند کردی گئی جس کے باعث ایڈز کے مریض سخت مشکلات میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ ادویات کی عدم فراہمی  سے  ان کی تکالیف بڑھتی جا رہی ہیں۔

کراچی کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال جناح  میڈیکل پوسٹ گریجویٹ   میں واقع ایچ آئی وی  سینٹر  گزشتہ کئی ماہ سے تالہ بندی کا شکار ہے  جس سے صوبے میں ایڈز کے مریض  سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

کراچی سمیت صوبے میں متعدد ایچ آئی وی اور ایڈز سینٹرز  کی بندش سے سندھ بھرمیں رجسٹرڈ مریض اپنا علاج ادھورا چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران معاملے پر مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں ۔

کراچی سمیت پورے سند میں  ایڈز (ایچ آئی وی) کے شکار  مریضوں میں خواتین و مرد سمیت ایک بڑی تعداد خواجہ سراہوں کی بھی ہے جنہیں ادویات کی فراہمی مکمل بند کردی گئیں ہیں ۔

متعلقہ تحاریر