ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، اعظم سواتی جیل منتقل
متنازع ٹوئٹ کیس میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے رہنما تحریک انصاف کے مزید چار روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے متنازع ٹویٹس کے کیس میں گرفتار رہنما سینیٹر اعظم سواتی کے مزید ریمانڈ کے حوالے سے استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔
رہنما تحریک انصاف سینیٹر اعظم سواتی کو ایک روزہ ریمانڈ مکمل ہونے سینئر سول جج محمد شبیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
وکیل پراسیکیوشن نے عدالت میں اعظم سواتی کے مزید چار روزہ ریمانڈ کی استدعا کی۔
یہ بھی پڑھیے
کیپٹن(ر) صفدر کی اعتزاز احسن کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست
خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کی مستقل ضمانت منظور
اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ اب تک چار روز کا ریمانڈ مکمل ہوچکا ہے اور ایف آئی اے اب تک یہی کہہ رہی ہے کہ ٹویٹس برآمد کرنی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے پہلے ہی 40 اشیاء برآمد کر چکی ہے۔
بابر اعوان نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل اعظم سواتی کے پاؤں کی انگلی پر زخم ہے اور فریکچر آیا ہے، ان کے مزید جسمانی ریمانڈ دیئے جانے کی استدعا مسترد کی جائے۔
عدالت نے ایف آئی اے کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ایف آئی اے نے ریاستی اداروں کے خلاف ٹویٹ کرنے پر اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں 12 اور 13 اکتوبر کی درمیانی شب گرفتار کیا تھا۔ اب تک ان کا چار روزہ ریمانڈ دیا جا چکا ہے۔