لارج اسکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹریز کی پیداوار میں 0.4 فیصد کمی ریکارڈ
اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا اگست تمباکو کی پیداوار میں 43.5 فیصد کمی ہوئی، اسی عرصے میں فارماسوٹیکل شعبے کی پیداوار 32.3 فیصد گرگئی۔
ملک میں صنعتی پہیہ کو زنگ لگنے لگا، صنعت اور اس کے وابستہ روزگار تباہی کے دہانے پر، رواں مالی سال جولائی تا اگست بڑی صنعتوں کی پیداوار مزید 0.4 فیصد گرگئی۔
موجودہ حکومت کے دور میں صنعتی پہیہ زبوں حالی کا شکار ہے اور ادویات سازی، کار مینوفیکچرنگ، صنعتی مشینری اور آلات کی تیاری سمیت، تمباکو، ٹیکسٹائل اور فولاد سازی سے وابستہ بڑی صنعتیں مسلسل گروٹ کا شکار ہیں۔
اس سلسلے میں ادارہ شماریات نے بڑی صعنتوں کی پیداوار کے اعدادوشمار جاری کردیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ٹی برآمدات میں غیرمعمولی نمو حاصل کرکے معیشت کو سنبھالا دیں گے، اسحاق ڈار
سندھ حکومت نے پیپلز بس سروس کے کرائے میں 100فیصد اضافہ کردیا
اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا اگست تمباکو کی پیداوار میں 43.5 فیصد کمی ہوئی، اسی عرصے میں فارماسوٹیکل شعبے کی پیداوار 32.3 فیصد گرگئی۔
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق مشینری اور آلات کی پیداوار 38 فیصد کم ہوئی ، اسی طرح رواں مالی سال جولائی تا اگست آٹوموبائل شعبے کی پیداوار میں 19.7 فیصد کمی ہوئی۔
اسٹیل مینوفیکچرنگ اور پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار 16.1 فیصد کم ہوگئیں۔
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا اگست فوڈ شعبے کی پیداوار 8.9 فیصد کم ہوئی جبکہ ٹیکسٹائل شعبے کی پیداوار میں 3.7 فیصد کمی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق کچھ صنعتوں میں بہتری بھی نظر آئی ہے۔ جولائی تا اگست فرنیچر کی پیداوار میں 174.1 فیصد اضافہ ہوا۔ جولائی تا اگست چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار 11.5 فیصد بڑھی، اسی عرصے میں کیمیکل شعبے کی پیداوار میں 2.8 فیصد اضافہ ہوا۔