اعظم سواتی پھٹ پڑے، آرمی چیف، جنرل فیصل نصیر اور بریگیڈیئر فہیم پر کڑی تنقید

تحریک انصاف کے رہنما نے اپنے ٹوئٹس کی توپوں کا رخ پھر آرمی چیف کی جانب کردیا، وزیرآباد میں لانگ مارچ سے خطاب میں آئی ایس آئی کے ڈی جی سی اور اسٹیشن کمانڈر کو آڑے ہاتھوں لیا، عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر آگے بڑھنے کا اعلان

تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی خود پر کیے گئے مبینہ مظالم کیخلاف ایک مرتبہ پھر پھٹ پڑے، اپنے ٹوئٹس کی توپوں کا رخ پھر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب موڑ دیا۔

 پی ٹی آئی رہنما نے گزشتہ روز وزیرآباد میں لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب میں آئی ایس آئی کے ڈی جی سی میجر جنرل فیصل نصیر اور اسٹیشن کمانڈر بریگیڈیئر فہیم کو بھی کڑی تنقید کانشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیے

اعظم سواتی کے لیے آواز اٹھانا مصطفیٰ نواز کھوکھر کو مہنگا پڑ گیا

سینیٹر اعظم سواتی کی ایک مبینہ ننگی ویڈیو نے پورے نظام کو ننگا کردیا

سینیٹر اعظم سواتی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ  جنرل باجوہ صاحب! ایک بزرگ شہری اور موجودہ سینیٹر ہونے کے ناطے آئینی طور پر تحفظ شدہ ٹوئٹ میں آپ کو نام لے کر مخاطب کر نے پرمجھے دی گئی ماورائے عدالت سزا کی شدت اب پوری قوم جان چکی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ کوئی نہیں جانتا تھا کہ مجھے کس قدر  گھناؤنے اور ناقابل بیان جرم کا سامنا کرنا پڑا، بغاوت ، گھر پر غیرقانونی چھاپے ،ذاتی املاک کی چوری اور گھر میں توڑ پھوڑ، ملازمین سے مار پٹائی،اہلخانہ اور پوتیوں کی موجودگی میں گرفتاری اور جسمانی تشدد، مجھے نامعلوم مقام پر لے جاتے ہوئے گاڑی میں بدترین جسمانی تشددکا نشانہ بنا یاگیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایف آئی اے کے پولیس اسٹیشن لےجاتے ہوئے نامعلوم مقام پر کپڑے اتار کر میری وڈیو بنائی گئی ، پمز کی میڈیکل ٹیم پردباؤ ڈالا گیا اور ماتحت عدلیہ سے 3 بار پولیس ریمانڈ لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ صاحب! اقتدار میں آںے والے چند لوگوں کے لیے یہ سنگین غیر انسانی، ظالمانہ اور غیر معمولی سزا کافی نہیں تھی تو وہ مزید گرگئے اور ایک شادی شدہ دادی اور دادا کی انتہائی حقیر ذاتی ویڈیو جاری کرکے ان کے ہونٹوں پر مہر لگا دی اور اس کے ضمیر کو دبایا۔

سینیٹر اعظم سواتی نے کہاکہ جنرل باجوہ صاحب!آج ایک 74 سالہ سینیٹر اور بہت سے دوسرے لوگوں پر تاریخ کے تاریک اور بدترین ظلم و ستم سے پردہ اٹھایا گیا ہے۔ یہ وہ پہلا یا آخری نہیں جسے بے عزت کیا گیا،ایسے ہزاروں ہیں لیکن کسی میں ہمت نہیں ہوئی کہ وہ درندوں کو بے نقاب کرنے کے لیے عوام کے سامنے آئے۔

انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ جو کچھ کیا گیا ہے اسے ختم نہیں کیا جا سکتا لیکن میں یہ سب اسلام میں شادی کے مقدس ترین رشتے  اور کسی بھی ممکنہ متاثرہ شخص کے تحفظ کے لیے کر رہا ہوں جو ایک عام شہری، ایک صحافی، ایک طالب علم، ایک ایم این اے، ایک سینیٹر، ایک ٹیکنو کریٹ، ایک تاجر، ایک بیوروکریٹ، ایک مذہبی سکالر، ایک استاد، ایک وکیل یا ایک جنرل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ 60 سال پہلے کا ظالم ترین شخص ایڈولف ہٹلر بھی مورخین کو ہولوکاسٹ کی ہولناکیوں اور بربریت کی تصویر کشی، ریکارڈنگ  محفوظ کرنے سے نہیں روک سکا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سوشل میڈیا کے انفارمیشن  ٹیک، اور ہائپ کے دور میں جی رہے ہیں جو کہ  ایک  نعمت غیر مترقبہ ہے، ایک آواز ہے اور بے آوازوں، قابل مجروح افراداور  کمزوروں کا ترجمان ہے اور یہ طاقتور اور بے اختیار دونوں کے لیے دستیاب ہے لہٰذا تاریخ کے اوراق ہمیں یاد رکھیں گے اور آخرکار حق ظاہر ہو کر رہے گا اور غالب آنا  اسکا مقدر ہے۔

سینیٹر اعظم سواتی نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ صاحب!  اب پاکستان کی تاریخ کو مصنفین اور تاریخ دان سوشل میڈیا کے موثر ترین ٹول سے محفوظ کریں گے جس میں بیرون ملک مقیم پاکستانی پاکستان کو غلامی اور جبر کے طوق سے آزاد کرانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب انتظار کریں گے،وقت بہترین استاد اور مبصر ہے۔ تاریخ شہادتوں کے ساتھ لکھی جائے گی کہ ذاتی مفادات اور لالچ کے لیے ہمارا معاشی، سیاسی، سماجی ڈھانچہ کس نے تباہ کیا۔

دریں اثنا سینیٹر اعظم سواتی نے گزشتہ روز وزیرآبادمیں تحریک انصاف کےلانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس آئی کے ڈی جی سی میجر جنرل فیصل نصیر اور اسٹیشن کمانڈاسلام آباد بریگیڈیئر فہیم کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ”میں میجر جنرل فیصل نصیر کی ماں اور  بہنوں کو سلام پیش کرتا ہوں، انہوں نے انہیں اس لیے پالا تھا کہ وہ میرے ملک کی  سرحدوں کی حفاظت کریں گے ، انہیں میری عوام نے اس لیےتمغے دیے تھے کہ وہ میری عزت، میری بہنوں اور بیوی کی  عزت اور ناموس کی حفاظت کریں گے“۔

انہوں نے کہاکہ” میں بریگیڈیئر فہیم کی ماں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے اپنا غیرت کا دودھ اس بے غیرت کو دیا تھا تاکہ میرے ملک کی حفاظت کرے لیکن انہوں نے ایسا قطاً نہیں کیا۔

اعظم سواتی نے   ایف آئی اے کےافسر ایاز کی والدہ کو  بھی طنزیہ سلام پیش کرتا ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔انہوں نے کہاکہ میں عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر آگے بڑھوں گا، اپنے ملک کی حفاظت کروں گا اور اپنی بہنوں کی چادر اور چار دیواری کی حفاظت کروں گا۔

انہوں نے کہاکہ تم نے بہادر لیڈرعمران خان کو جس وزیرآباد میں قتل کرنے کیلیے غنڈے بھیجے، خود پورا پروگرام بنایا، دیکھو یہ غیرت مند بیٹیاں، مائیں اور یہ نوجوان آج اسی وزیرآباد میں   موجود ہیں، انشااللہ عمران خان کا یہ قافلہ حقیقی آزادی کی طرف بڑھے اور اسے کامیابی حاصل ہوگی۔

متعلقہ تحاریر