لیٹر آف کریڈٹ کیلئے اضافی رقم وصول کرنے والے بینکس کے خلاف تحقیقات کا آغاز
گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی ) کھولنے کیلئے صارفین سے زائد رقم وصول کرنے کی شکایات پر تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے ذمہ داران کو جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے بتایا نیشنل بینک پاکستان (این بی پی ) بھی لیٹر آف کریڈٹ کیلئے اضافی رقم وصول کرچکا ہے
اسٹیٹ بینک پاکستان نے نجی بینکس کے خلاف لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی ) کھولنے کیلئے صارفین سے زائد رقم وصول کرنے کی شکایات پر تحقیقات کا اعلان کردیا ہے ۔
گورنراسٹیٹ بینک پاکستان جمیل احمد کا کہنا ہے کہ نجی بینکوں نے ایل سیز کھولنے کیلئے کسٹمرز سے ڈالر پر اضافی رقم وصول کی ہے۔ اضافی رقوم وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔
یہ بھی پڑھیے
ایک ہفتے میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 958 ملین ڈالرز کی کمی
اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے باعث کمرشل بینکس نے اسپیکولیشن میں آکر لیٹر آف کریڈٹ ( ایل سی) کھولنے کیلئے زیادہ رقم چارج کی ہے ۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کے باعث روپیہ پر دباؤ بڑھا۔ انہوں نے کہا کہ زائد رقم وصول کرنے والوں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
گورنر ایس بی پی جمیل احمد نے بتایا کہ لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کھولنے کے لیے زائد رقم وصول کرنے والے بینکس سے تحقیقات مکمل کرنے کے بعد جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ نجی بینکس کے خلاف تحقیقات کو پبلک کرنے کی ہدایات کی گئیں ہیں۔ نیشنل بینک پاکستان (این بی پی ) بھی لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کیلئے اضافی رقم وصول کرچکا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی پر 6 کمرشل بینکس پر 290 ملین روپے جرمانہ عائد
وزیرمملکت عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ جن بینکس نے ایل سیز کھولنے کیلئے اضافی رقم وصول کی ان کو زیادہ سے زیادہ جرمانہ عائد کیا جائے گا جس میں نیشنل بینک پاکستان بھی شامل ہے۔