تحریک انصاف کا لانگ مارچ اور دھرنا ، ساری توجہ اب راولپنڈی پر مرکوز
پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں دھرنے اور جلسے کی اجازت سے متعلق ہائی کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی۔ پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کا کہنا تھا جمعہ کی صبح فیض آباد میں خیمہ بستی قائم کردی جائے گی۔
پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں دھرنے اور جلسے کی درخواست ہائی کورٹ سے واپس لے لی۔ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ اب ہم دھرنا اور جلسے راولپنڈی میں کریں گے جبکہ اس مقصد کے لیے علامہ اقبال پارک میں خیمہ بستی قائم کی جارہی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد میں دھرنے اور جلسے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیے
انصاف کی عدم فراہمی: محمود بھٹی کا اعزازات واپس اور امدادی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان
پاکستان کی دشمن ایجنسیاں عمران خان کو نشانہ بنا سکتی ہیں، رانا ثناء اللہ
سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی کے وکیل نے درخواست واپس لینے کی استدعا کی جسے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے منظور کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ انتشار سے بچنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے کہ ملک میں جلد صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ معاشی تباہی ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
ان کا کہنا تھا جمعہ کی صبح فیض آباد میں خیمہ بستی لگا دی جائے گی۔
گذشتہ روز حقیقی آزادی مارچ کے اگلے مرحلے کے حوالے سے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت سینئیر پارٹی قیادت کی اجلاس زمان پارک لاہور میں ہوا۔
اجلاس میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری اور فرخ حبیب، ڈاکٹر شیریں مزاری، پرویز خٹک، عامر کیانی، بابر اعوان، شفقت محمود ، اعجاز چوہدری ، اعظم سواتی اور شاہ فرمان، علی اعوان ، شبلی فراز ، اسلم خان حماد اظہر یاسمین راشد ، کرنل (ر) عاصم نے شرکت کی تھی۔
عمران خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں سیاسی صورتحال ، حقیقی آزادی مارچ کے راولپنڈی مرحلے اور دیگر معاملات سمیت ملک کا معاشی بحران اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
اجلاس میں ہفتہ 26 نومبر کے انتظامات پر چئیرمین کو بریفنگ دی گئی۔ ملک بھر سے پاکستان تحریک انصاف کے قافلے ہفتہ 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچیں گے جہاں ٹینٹ ویلج قائم کر کے رہائش کے بہترین انتظامات کیے جائیں گے۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سینئر رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سینئر لیڈر شپ کا اجلاس ہوا ، جو مجھ اور اسد عمر جو ذمہ داری سونپی گئی ہے وہ یہ ہے کہ ہم روات تک لانگ مارچ کو لے کر پہنچیں گے ، ہماری جو ذمہ داری تھی لانگ مارچ پر امن ہو گا ، ہم نے پبلک کے حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے مارچ کو جاری رکھا، ہمارے قائد عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی کی کال دی اس پر آج مشاورت کی گئی۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ لوگوں کو اس دن وقت سے نکلنا ہے کیونکہ سردی کے دن ہیں۔ کارکنوں سے گزارش ہے 25 کی رات کو پہنچ جائیں ، پارٹی کی جانب سے بھی اُن کی رہائش کا انتظام کیا جا رہا ہے، اس دن آئندہ کا لائحہ عمل دیا جائے گا۔
وائس چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر ہمارے مطالبے کے مطابق نہیں ہو سکی ، پارٹی کی متفقہ رائے تھی ہم نے تین لوگوں کو نامزد کیا ، تینوں شخصیات اتنی طاقتور ہے کہ ایف آئی آر ہمارے مطابق نہیں کاٹی گئی، ہمارا متفقہ فیصلہ جب تک یہ تینوں شخصیات عہدوں پر ہے ہمیں انصاف نہیں مل سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی اکانومی دن بدن گر رہی ہیں ، اگر فوری الیکشن نہ کروائے گئے تو ملک ڈیفالٹ کی طرف جا سکتا ہے ، ہم الیکشن کا مطالبہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لئے کر رہے ہیں۔ 26 نومبر کے دھرنے میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
سنیئر رہنما اسد عمر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تمام علاقوں سے تیاریاں مکمل ہے ، مری روڈ روالپنڈی میں ہمارا بڑا اجتماع ہو گا ، علامہ اقبال پارک میں خیمہ بستی قائم کی جارہی ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا میری پاکستان کے لوگوں سے درخواست ہے اجتماع میں بھرپور شرکت کریں۔ اعظم سواتی کے ساتھ جو کیا وہ دہشت گردی ہیں ۔ پاکستان کے مقبول لیڈر پر حملہ کرکے قتل کرنے کی کوشش کی گئی ، پاکستان کا سابق وزیر اعظم مرضی کی ایف آئی آر نہیں کٹوا سکتا تو عام آدمی کو کیا انصاف ملے گا۔؟ ملک کی اکانومی دن بدن خراب ہو رہی ہیں ، امپپورٹڈ حکومت پر کسی کو اعتماد نہیں ہے۔