راجہ پرویز اشرف اور فواد چوہدری استعفوں کے معاملے پر آمنے سامنے آگئے
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تحریک انصاف کے ارکان کو استعفوں کی تصدیق کےلیے بلایا مگر آج نہیں آئے اور کل ملاقات کا وقت مانگا ہے جس پر انہیں کل 11 بجے بلایا ہے جبکہ فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ استعفوں کی تصدیق کے لیے جب ہم اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کا کہتے ہیں تو وہ بھاگ جاتے ہیں۔
قومی اسمبلی اسپیکر کے راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ بطور کسٹوڈین آف دی ہاؤس کوئی بھی ایسا کام نہیں کروں گا جو آئین اور قانون کے منافی ہو۔تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کے استعفے آئین، قانون اور قواعد و ضوابط کے مطابق دیکھے جائیں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے ایوان زیریں کے ارکان کے استعفے آئین، قانون اور ایون کے قواعد و ضوابط کے مطابق دیکھے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
ہمارے سارے استعفے ایک ساتھ منظور کیے جائیں، پی ٹی آئی کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست
اسپیکر قومی اسمبلی نے بتایاکہ گزشتہ روز لاڑکانہ میں مجھے تحریک انصاف کے سابق چیف وہب ملک عامر ڈوگر کی فون کال موصول ہوئی جس میں انہوں نے میری اسلام آباد واپسی سے متعلق پوچھا جس پر انہیں بتایا کہ 28 دسمبر کو میری واپسی ہوگی ۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تحریک انصاف کے سابق چیف وہب ملک عامر ڈوگر نے رابطہ کرکے بتایا کہ پی ٹی آئی کا وفد ملنے چاہتا ہے جس پر انہیں اج ملاقات کے لیے بلایا مگر وہ آج بھی ملاقات کے لیے نہیں آئے ۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ گزشتہ رات کی فلائٹ سے اسلام آباد پہنچا اور صبح 10 بجے ایوان میں موجود تھا مگر پی ٹی آئی کے کسی رہنما نے رابطہ نہیں کیا بلکہ میں سابق چیف وہب ملک عامر ڈوگر سے خود رابطہ کیا اور انہیں ملاقات کے لیے بلایا ۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میرے رابطہ کرنے پر عامر ڈوگر نے کہا کہ آج ملاقات کے لیے نہیں آسکتے تاہم کل ملاقات کریں گے ۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تحریک انصاف کے وفد کو کل صبح 11 بجے ملاقات کے لیے بلایا ہے ۔
قومی اسمبلی اسپیکر کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پہلے بھی استعفوں کی تصدیق کے لیے پی ٹی آئی کے ممبران قومی اسمبلی کو ذاتی حیثیت طور بلایا تھا مگر ان کا کوئی ممبر ذاتی حیثیت میں استعفوں کی تصدیق کے لیے حاضر نہیں ہوا۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ استعفوں کی تصدیق سے متعلق آئیں اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط واضح ہیں۔بطور اسپیکر میں چاہوں بھی تو بھی کسی کا استعفیٰ منظور نہیں کر سکتا ہوں۔ یہ معاملہ آئین، قانون کے مطابق دیکھا جائے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا کراچی سے منتخب رکن اسمبلی عدالت پہنچ گیا اور عدالت میں بیان دیا کہ ہم نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ نہیں دیا اور انہوں نے عدالت میں اس کا ایفی ڈیویٹ بھی جمع کروایا ۔
راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھاکہ اسپیکر قومی اسمبلی سب جماعتوں کا اسپیکر ہوتا ہے۔ پارلیمان 22 کروڑ عوام کی دانش گاہ ہے ،ملکی مسائل اس پارلیمنٹ میں حل کیے جا سکتے ہیں۔ملک کیلئے سیاست سے بالاتر ہو کر سوچنے کی ضرورت ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ خواہش ہے کہ پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی میں واپس آئیں ۔شاہ محمود قریشی ایوان میں آئیں تو انہیں خود انہیں خوش آمدید کہوں گا۔ہم سب لوگ ملکر ملک کے بقاء کے لیے کام کریں۔
یہ بھی پڑھیے
اسپیکر قومی اسمبلی پی ٹی آئی کے تمام استعفے ایک ساتھ منظور کیوں نہیں کرتے؟ سپریم کورٹ
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے لیے روزانہ نئے قوانین بن رہے ہیں۔استعفوں کی تصدیق کے لیے جب ہم اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کا کہتے ہیں تو وہ بھاگ جاتے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اسپیکر ہمیں اب کہہ رہے ہیں کل آپ آ جائیں ۔عامر ڈوگر کی اسپیکر آفس سے بات ہوگئی ہے۔ انہوں نے ہمیں کل ملاقات کا وقت دیا ہے، کل رات اسپیکر قومی اسمبلی آسٹریلیا جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے تمام ارکان نے ایوان میں کھڑے ہو کر استعفے دئیے۔ جبکہ جاوید ہاشمی کیس میں طے ہوا تھا کہ ایوان میں کہا جائے تو استعفیٰ منظور ہو جائے گا، یہ تو نہیں ہو رہا کہ ہماری تنخواہیں پی ڈی ایم کا ٹولا لے رہا ہے۔