دیوالیہ کے خطرات؟ زرمبادلہ کے ذخائر صرف ایک ماہ کے درآمدی بل کے قابل رہ گئے
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر گزشتہ 8 سال کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک پاکستان کے مطابق 23 دسمبر کو ختم ہوئے ہفتے کے دوران 29 کروڑ40 لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد 5 ارب 80 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں جبکہ کمرشل بینکس کے پاس 5 ارب 88 کروڑ57 لاکھ ڈالر موجود ہیں، ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب 70 کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں
پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہوگئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) کے زرمبادلہ کے ذخائر 29 کروڑ40 لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد 5 ارب 80 کروڑ ڈالر کی تشویشناک سطح پر آگئے ہیں۔
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر گزشتہ 8 سال کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک پاکستان کے مطابق 23 دسمبر کو ختم ہوئے ہفتے کے دوران 29 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد 5 ارب 80 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
یقین دلاتا ہوں پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار
ایس بی پی حکام کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہےکہ 23 دسمبر کو ختم ہوئے ہفتے میں 29 کروڑ40 ڈالر کی کمی سے 5 ارب 80 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں جبکہ کمرشل بینکس کے پاس 5 ارب 88 کروڑ57 لاکھ ڈالر موجود ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمارکے مطابق کمرشل بینکس کے زرمبادلہ کے ذخائر مرکزی بینک سے زیادہ ہوگئے ہیں۔ ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر11 ارب 70 کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں۔
Total liquid foreign #reserves held by the country stood at US$ 11.71 billion as of December 23, 2022. For details https://t.co/WpSgomnKT3 pic.twitter.com/cVUHF6ZBg9
— SBP (@StateBank_Pak) December 29, 2022
اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) نے اعلان کیا کہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائرمیں 294 ملین امریکی ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔
اسٹیٹ بینک پاکستان کے سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر 23 دسمبر 2022 کو ختم ہونے والے ہفتے تک 294 ملین ڈالر کی کمی سے 5.822 بلین ڈالر رہ گئے جو ایک ہفتہ قبل یعنی 16 دسمبر کو 6.116 بلین ڈالر تھے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق سرکاری زرمبادلہ ذخائر کی موجودہ سطح نے دیوالیہ ہونے جیسی صورتحال پیدا کردی ہے۔ پاکستان آنے والے دنوں میں غیر ملکی تجارت کے لیے ادائیگی کرنے سے قاصر ہوسکتا ہے۔
معاشی امور کے ماہرین کے مطابق پاکستان کے سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً ایک ماہ کے درآمدی احاطہ تک گرگئے تاہم آئی ایم ایف کا پرگرام بحال نہ ہونے کی پاکستان دیوالیہ کی جانب جاسکتا ہے ۔
معیشت کے ماہرین نے کہا کہ ملک کے سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر صرف ایک ماہ کے لیے درآمدی مدد فراہم کرنے کے قابل ہیں جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر اس سطح پر ہونے چاہئیں جو تین ماہ کا درآمدی احاطہ فراہم کر سکیں۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 27 اگست 2021 کو ختم ہونے والے ہفتے تک 20.146 بلین ڈالر کی ریکارڈ بلند سطح پر تھے۔ تب سے سرکاری ذخائر میں 14.324 بلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔