حکومت ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات سے راہ فرار اختیار کرنے لگی

سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات سے متعلق وزارت داخلہ نے فنڈز فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ کینیا کے سفارت خانے کی جانب سے بھی معاملے کی تفتیش میں کوئی مدد فراہم نہیں کی جارہی ہے، ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سرکاری افسران کے بیرون ملک دورے پر پابندی عائد ہے اس وجہ سے فنڈز فراہم نہیں کیے گئے

وفاقی حکومت سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے فنڈز کی فراہمی سے پیچھے ہٹ گئی جبکہ کینیا حکام نے بھی تفتیش میں مدد کی درخواست کو نظر انداز کیے رکھا ہے ۔

سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات سے متعلق وزارت داخلہ نے فنڈز فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ کینیا کے سفارت خانے کی جانب سے بھی معاملے کی تفتیش میں کوئی مدد فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

ارشد شریف قتل کیس: کینین میڈیا نے پولیس پر سوالات کی بوچھاڑ کردی

ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایس جے آئی ٹی کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی اسپیشل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم  (ایس جے آئی ٹی )کو فنڈز کی فراہمی سے انکار کردیا گیا ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایس جے آئی ٹی نے ارشد شریف کیس کی تحقیقات کے لیے وزارت داخلہ سے دبئی اور کینیا کے دورے کیلئے فنڈز جاری کرنے کی درخواست کی لیکن اسے ٹھکرا دیا گیا  ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے پانچ اراکین کے سفری اخراجات کیلئے 10 ملین روپے کے فنڈز مانگے تھے لیکن وزارت داخلہ نے کہا کہ حکومت نے  غیر ملکی دوروں پر پابندی عائد کی  ہے ۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے بھی وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری اہلکاروں کے غیرملکی دوروں پر  پابندی عائد کیے جانے  کی تصدیق کی ہے ۔ وزارت خزانہ نے پابندی کی وجہ سے فنڈز کی منظوری نہیں دی ۔

وزارت کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات سے متعلق فنڈز کے لیے ایک سمری موصول ہوئی ہے  جسے قوائد میں نرمی برتے ہوئے وزارت خزانہ کو بھیج دی گئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

ارشد شریف  قتل کیس: چار اہم سوالات تاحال جواب طلب !

ترجمان وزارت داخلہ نے کہا کہ اگر وزارت خزانہ کی جانب سے درخواست منظور کرلی گئی تو اسے حتمی رضامندی کیلئے وزیراعظم شہباز شریف  کو بھجوا دیا جائے گا جس پر فیصلہ کیا جائے گا ۔

ذرائع کے مطابق اسپیشل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم  (ایس جے آئی ٹی ) نے کہا کہ ہم نے   فنڈز کے لیے مزید کوئی درخواست نہیں کی گئی ہے تاہم دوروں کیلئے پولیس بجٹ استعمال کرنے کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

دوسری جانب کینیا کے حکام نے بھی پاکستانی مقتول صحافی ارشد شریف کے قتل کی  تفتیش  میں روڑے اٹکانے شروع کردیئے ہیں۔  کینیا سفارت خانے نے تحقیقات میں تاحال کوئی مدد فراہم نہیں کی ہے ۔

اسپیشل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (ایس جے آئی ٹی ) نے کینیا سفارت خانے کو قتل سے منسلک پولیس اہلکاروں سے ملاقاتوں کا اہتمام کروانے کی ایک درخواست کی جسے انہوں نے مسترد کردیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

ارشد شریف کی اہلیہ کا کینیا کے صدر کو خط، فوری انصاف کی فراہمی کا مطالبہ

اسپیشل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم جنوری کے پہلے ہفتے میں  کینیا کا دورہ کرنا چاہتی تھی تاہم ان کی درخواست مسترد کی گئی تو کہا گیا کہ نئے کی سال تعطیلات کی وجہ سے اعلیٰ افسران چھٹیوں پر ہیں۔

کینیا کے سفارت خانے نے ایس جے آئی ٹی کو بتایا کہ ارشد شریف قتل کیس سے منسلک بہت سے افسران  15 جنوری سے بعد اپنی ڈیوٹیز پر حاضر ہونگے  جس کے بعد درخواست دی جائے ۔

متعلقہ تحاریر