جنیوا ڈونر کانفرنس: بلاول کا کئی علاقوں میں سیلابی پانی کھڑے رہنے کا اعتراف

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جنیوا ڈونر کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں اعتراف کیا کہ 5 ماہ بعد بھی کئی علاقوں میں تاحال سیلابی پانی کھڑا ہے ، پی پی چیئرمین نے  کہا کہ 50 فیصد امدادی کارروائی اپنے وسائل سے کریں گے تاہم آدھی امداد عالمی برادری فراہم کرے

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاری کا حجم بہت بڑا ہے جبکہ ملک کے بہت سے علاقے تاحال زیر آب ہیں۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جنیوا میں ڈونر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کا حجم بہت بڑا ہے ۔ہر سات میں سے ایک شخص سیلاب سے متاثر ہوا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

خیرپور سمیت سندھ کے بڑے علاقے تاحال سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، اسد علی شاہ

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے ڈونر کانفرنس کے شرکاء کو بتایا کہ پاکستان میں سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں ایکٹر پر فصلیں تباہ ہوئیں۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ڈونر کانفرنس کے شرکاء کو بتایا کہ سیلاب کو آئے 5 ماہ گزر گئے تاہم ملک کے کئی علاقے ابھی تک پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ صورتحال  اب تک  بہتر نہی ہو سکی ۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج جنیوا میں اقوام عالم کے نمائندگان پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ یہ کانفرنس عالمی برادری سے طویل المدتی شراکت داری ہے ۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی برادری کے اکٹھے ہونے کا خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے  سیلابی صورتحال میں پاکستان  کی  ہنگامی مدد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر خارجہ بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فریم ورک بنالیا ہے۔ آج ورلڈ بینک ،ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی )یورپی یونین کے سامنے جامع منصوبہ پیش کیا جائے گا ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کام جاری ہے جبکہ سیلاب متاثرین کی بحالی کا آدھا کام پاکستان اپنی وسائل بھی کرے گا جس کا فریم ورک بھی بنالیا گیا ہے ۔

یاد رہے کہ جنیوا میں ہونے والی ڈونر کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول زرداری، وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب   شریک ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان سمیت دیگر وزراء اور اعلیٰ حکام بھی جنیوا ڈؤنر کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں ۔

متعلقہ تحاریر