مریم نواز کی آمد کے بعد مشکلات میں گھری عوام مزید اذیت میں مبتلا ہوگئی
مریم نواز نے وطن واپسی کا عوام کا مشکلات سے نکالنے کا عزم ظاہر کیا تو ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے نے مشکلات مزید بڑھا دی ،انہوں نے ترقی کا پہیہ رواں دواں کرنے کا اعلان کیا تو اسحاق دار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھاکر تمام پہیے ہی روک دیئے مگر مریم نواز خاموش رہیں
پاکستان مسلم لیگ نون کی سینئر نائب صدر مریم نواز ساڑھے تین ماہ بعد وطن واپسی پہنچیں تو انہوں نے قوم کو مشکلات سے نکالنے کا عزم ظاہر کیا تاہم ان کی آمد کے ساتھ ہی عوامی مشکلات مزید بڑھ گئیں ۔
لیگی نائب صدر مریم نواز لندن سے براستہ متحدہ عرب امارات سے لاہور پہنچیں تو انہوں نے ترقی کا پہیہ دوبارہ رواں دواں کرنے کا اعلان کیا تو اسحاق ڈار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا دی ۔
یہ بھی پڑھیے
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ملکی برآمدات 12 فیصد کمی کا شکار ہوگئی
مریم نواز کی جانب سے قوم کو مشکلات سے نکالنے کا اعلان مزید مشکل میں ڈال گیا۔ مریم کی وطن آمد کے ساتھ ہی چند روز میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 35 روپے اضافہ ہوچکا ہے۔
مریم نواز نے وفاقی وزیر خزانہ پر اعتماد کا اظہار کیا اور ان کی آمد کے اگلے روز ہی اسحاق ڈار نے عوام پر پیٹرول بم پھینک پر مہنگائی کی آگ مزید بھڑکائی جبکہ مریم نواز اس فیصلے پر خاموش رہیں ۔
مریم نواز چند ماہ قبل ٹوئٹ پر اپنے پیغام میں بتاچکی ہیں کہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائیں تو نواز شریف نے برہمی کا اظہار کیا تاہم اسحاق ڈار پر قائد بھی خاموش ہی رہے۔
مریم کے مطابق اگست 2022 میں پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے پر نواز شریف نے حمایت نہیں کی مگر اس بار خاموش رہنے سے ظاہر ہوتا ہے پیٹرول بم قائد نون لیگ کی حمایت سے پھینکا گیا ۔
پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کی آمد کے ساتھ پہلے سے ہی مشکل کا شکار عوام مزید مشکلات کی دلدل میں پھنس گئی ہے۔ مہنگائی کی سطح دن بند مزید بڑھتی چلی جا رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان عالمی اقتصادی سست روی کا شکار ہے یا اصل داستاں کچھ اور ؟
امریکی ڈالر کی قیمت میں چند روز کے دوران اضافے سے مہنگائی کی قدر بڑھ گئی جس کے باعث اشیائے خور و نوش بھی عوام کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہے جس سے عدم استحکام میں اضافہ ہورہا ہے ۔
مریم نواز کی واپسی کا ہفتہ عوام صفر اعشاریہ 45 فیصد مہنگائی کی صورت میں برداشت کرنا پڑا۔ پیاز ،چاول، دالیں، آٹا ، چکن، بڑا گوشت اور نان فوڈ آئٹمز سمیت تمام اشیاء مہنگی ہوگئیں۔