صدر نے گورنرز کو بائی پاس کرکے چیف الیکشن کمشنر کو مشاورت کیلئے طلب کرلیا
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو عام انتخابات پر مشاورت کے لیے طلب کیا ہے جس کے بعد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کی جائے گا جس سے لگتا ہے کہ صوبائی گورنرز کو بائی پاس کردیا گیا ہے
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں عام انتخابات سے متعلق مشاورت کے لیے خط لکھ دیا ہے ۔
صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں عام انتخابات کے انعقاد کیلئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو مشاورت کے لیے طلب کرلیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور ہائیکورٹ میں ڈی نوٹیفائی پی ٹی آئی ارکان کا کیس، ای سی پی کی انٹرا کورٹ اپیل
صدرِ کی جانب سے "سیکشن 57 ون ” کے تحت ای سی پی چیف سکندر سلطان راجا کو 20 فروری کو ایوانِ صدر میں نتخابات کے حوالے سے مشاورت کیلئے دعوت دی ۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر صدر پاکستان کے آفیشل ہینڈل سے شیئر کیے ایک پیغام میں بتایا گیا ہے کہ چیف سی ای سی کو خط کے ذریعے دعوت بھی گئی ہے ۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا چیف الیکشن کمشنر کو خط
صدر مملکت کی چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات سے متعلق ہنگامی اجلاس کی دعوت
صدر مملکت کی سکندر سلطان راجہ کو 20 فروری 2023 کو ایوان صدر میں سیکشن 57 ایک کے تحت الیکشنز کے حوالے سے مشاورت کے لیے دعوت
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) February 17, 2023
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایکٹ کے تحت صدرِ مملکت عارف علوی عام انتخابات کی تاریخ یا تاریخوں کا اعلان الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد کریں گے۔
صدر مملکت نے اپنے خط میں الیکشن کمیشن حکام کی بے حسی پر اظہار ناراضگی بھی کیا۔ متن میں کہا گیا ہے کہ ای سی پی نے ابھی تک پہلے خط کاجواب نہیں دیا۔
عارف علوی نے کہا کہ میں بے چینی سے انتظار کررہا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنے آئینی فرائض کا احترام کرے اورآئین و قانون کے تحت اپنے کام سرانجام دے ۔
صدر کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے نام لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ انتہائی اہم معاملے پر ای سی پی کے افسوسناک رویے سے انتہائی مایوسی ہوئی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحفظ اور دفاع کی اپنی آئینی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ای سی پی چیف کو الیکشن پر مشاورت کیلئے ملاقات کیلئے مدعو کرتا ہوں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو لکھے گئے خط کے متن سے ظاہر ہوتا ہے کہ صوبائی گورنرز کو بائی پاس کیا گیا ہے ۔
خط میں کہا گیا ہے کہ صدرعام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں گے جس سے واضح ہورہاہے کہ صوبائی گورنرز کا الیکشن کی تاریخ میں کردار ختم ہوجائے گا ۔