کشمالہ طارق مدت ختم ہونے کے باوجود وفاقی محتسب کے عہدے پر قابض

سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے انکشاف کیا ہے کہ کشمالہ طارق  اپنی مدت ختم ہونے کے بعد بھی انسدادِ ہراسیگی کی وفاقی محتسب کے عہدے پر براجمان ہیں جبکہ اپنے فرائض سے بالاتر ہوکر جائیداد سے متعلق بھی کیسز کے فیصلے کرنے لگی ہیں

سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے انکشاف کیا ہے کہ انسدادِ ہراسیگی کی وفاقی محتسب کشمالہ طارق ڈیڑھ سال سے مدت ختم ہونے کے باوجود غیر قانونی طور پر عہدے پر براجمان ہیں۔

ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے انکشاف کیا ہے کہ کشمالہ طارق اپنی مدت ختم ہونے کے بعد بھی انسدادِ ہراسیگی کی وفاقی محتسب کے عہدے پر براجمان ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کشمالہ طارق کے صاحبزادے زخمی شحض کی شناخت کے باوجود آزاد

مطیع اللہ جان نے کہا کہ انسدادِ ہراسیگی کی وفاقی محتسب کشمالہ طارق غیرقانونی طور پر ہراسگی سے ہٹ کر جائیدادوں کے کیس سے متعلق فیصلے کرنے لگی ہیں۔

صحافی نے بتایا کہ کشمالہ طارق غیر قانونی طور پر جائیداد سے متعلق کیسز پر فیصلے سنا ہی ہیں جبکہ حکومت اورعدلیہ نے انکے فیصلوں کیخلاف پراسرار طور پر خاموشی اختیار کر رکھی  ہے۔

مطیع اللہ جان نے بتایا کہ انسدادِ ہراسیگی کی وفاقی محتسب نے  کچھ دن پہلے جائیداد کے ایک کیس میں سی ڈی اے کے ایک وکیل کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ۔

مطیع اللہ نے کہاکہ مذکورہ وکیل سی ڈی اے سے اختلافات بنا استعفیٰ دے چکے تھے پھر بھی جائیداد کے کیس میں بطور وکیل پیشں نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے کہا کہ سب نجانے کس وجہ سے کشمالہ طارق کے فیصلوں اور قانونی دائرہ کار یا اختیارمتعلق کوئی حتمی فیصلہ دینے سے گریزاں ہیں۔

واضح رہے کہ تحریک  انصاف کی وفاقی حکومت نے  سابق ممبر قومی اسمبلی کشمالہ طارق کو فروری 2018 میں وفاقی محتسب برائے انسداد جنسی ہراسانی مقرر کیا تھا ۔

کشمالہ طارق کو4 سال کیلئےوفاقی محتسب برائے انسداد جنسی ہراسانی مقرر کیا گیاتھا جبکہ اس سے قبل جسٹس(ر) یاسمین عباسی محتسب کے فرائض سرانجام دے رہی تھیں۔

متعلقہ تحاریر