کفایت شعاری کمیٹی رکن نے 200 ارب روپے کی بچت ناکافی قرار دے دی
وزیراعظم کی تشکیل کردہ کفایت شعاری کمیٹی کے رکن ڈاکٹر قیصر بنگالی نے وفاقی کابینہ کی جانب سے200 ارب روپے کے کفایت شعاری اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہاکہ کم از کم فوری طور پر ایک ہزار ارب روپے کی کفایت شعاری کے لیے اقدامات کیے جائیں

وزیراعظم شہباز شریف کی تشکیل کردہ کفایت شعاری کمیٹی کے رکن ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے 200 ارب روپے کی کفایت شعاری کے اقدامات کو ناکافی قرار دے دیا ۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام ڈاکٹر قیصر بنگالی نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے کیے گئے 200 ارب روپے کی کفایت شعاری کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعظم اور کابینہ کے تمام ارکان کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ
وزیراعظم کی زیرصدارت گزشتہ روزوفاقی کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھاکہ وزیراعظم،وفاقی وزراء، وزرائے مملکت اورمشیرو معاونین تنخواہیں اور مراعات نہیں لیں گے ۔
وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سمیت تمام وزراء اور معاونین و مشیر تمام یوٹیلیٹیز بل از خود ادا کریں گے جبکہ سرکاری گاڑیاں بھی واپس کردیں گے ۔
وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ وزراء کی سیکیورٹی عملے میں کمی جبکہ بین الاقوامی دوروں میں وزراء کا عملہ ساتھ نہیں جائے گا جبکہ فائیو اسٹارز ہوٹلز میں قیام سے پرہیز بھی کیا جائے گا ۔
وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ کفایت شعاری کے اقدامات سے سالانہ 200 ارب روپے تک بچت ہوگی جبکہ صوبوں کا حصہ الگ سے ہوگا ۔
ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے وفاقی کابینہ کے کفایت شعاری اقدامات کو خوش آئند قرار دیا تاہم انہوں نے ان قدامات کو ناکافی کہتے ہوئے کہا کہ ان کا معمولی اثر پڑے گا ۔
Rs 200 billion austerity measures announced by PM are welcome, but will have marginal impact. At least 1000 billion need to be shaved off immediately across all arms of the State.
— Dr. Kaiser Bengali (@kaiserbengali) February 22, 2023
کفایت شعاری کمیٹی کے رکن ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا ہے کہ 200 ارب روپے کی بچت ناکافی ہے ،ریاست کو کم از کم ایک ہزار ارب روپے کے اخراجات گھٹانے کی ضرورت ہے ۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی تشکیل کی گئی کفایت شعاری کمیٹی نے حکومت کو ایک ہزار ارب روپے کی بچت سے متعلق سفارشات مرتب کرکے ارسال کی تھیں۔
قومی کفایت شعاری کمیٹی نے سبسڈیز کی مد میں 200 ارب روپے، ترقیاتی اخراجات میں 200 ارب روپے اور حکومتی اخراجات میں 55 ارب روپے کم کرنے کی سفارش کی تھی ۔
کمیٹی نے صوابدیدی فنڈز میں 70 ارب روپے تک اور غیر جنگی دفاعی بجٹ میں 15 فیصد کٹوتی کی سفارش کی جبکہ ترقیاتی اسکیموں سے 174 ارب روپے بچانے کی سفارش کی تھی ۔









