وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے معاشی بدحالی کا ملبہ پی ٹی آئی حکومت پر ڈال دیا

وفاقی وزیرخزانہ  اسحاق ڈار نے ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کی ذمہ داری تحریک انصاف کی حکومت پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب عمران خان کا کیا دھرا ہے، اگر یہ چند ماہ  اور رہ جاتا تو پاکستان دیوالیہ ہوجاتا ،ان کی وجہ سے کوئی پاکستان پراعتماد کرنے کو تیار نہیں

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس دو آپشن تھے ریاست بچالیں یا اپنی سیاست تو ہم نے ملک کے مفاد کی خاطر اپنی سیاست کو  داؤ پر لگادیا ہے ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہا کہ ہم نے ریاست بچانے کے لیے اپنی سیاست داؤ پر لگادی ہے، پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا ۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف کے ورچوئل اجلاس میں دونوں جانب سے سینئر حکام کی عدم شرکت

اسحاق ڈار نے کہا کہ خراب حکمرانی اور بدانتظامی نے معیشت کو تباہی سے دوچارکیا ہے مگر ہم ڈیفالٹ نہیں کریں گے اور ملک کی معیشت کو آگے بڑھائیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں لگتا تھا کہ عمران خان پاکستان کو ڈبو دے گا، پاکستان تباہی کے دہانے پر پہنچا ہوا تھا اگر انہیں 4 ماہ اور دیتے تو پاکستان نے گر جانا تھا ۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ  سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور حکومت میں  ملک کا مالیاتی خسارہ 7.9 فیصد تھا اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تقریباً 17 ارب ڈالر تھا۔

ڈار  کا کہنا تھا کہ  سابق وفاقی حکومت کے دور میں اوسط شرح نمو ساڑھے تین فیصد تھی جبکہ آج ہمارے دور میں اوسط شرح نمو  4 اعشاریہ 7 تک پہنچ گئی ہے ۔

اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ  ہمارے  دور حکومت میں  فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا جوکہ گزشتہ دور 1389 ڈالر کے مقابلے میں  آج فی کس آمدنی 1768 ڈالر ہوگئی ۔

وفاقی وزیرخزانہ  اسحاق ڈار نے کہا کہ دالیں اور دیگر اشیائے خوردونوش کی درآمد کی وجہ سے عالمی سطح پر خوراک کی قیمتیں بڑھی ہیں اور ہم پر اس کا اثر پڑا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہاکہ جولائی تا فروری مہنگائی 26.2 فیصد ہے جبکہ بنیادی افراط زر تقریباً 19 فیصد ہے۔ہم نے تجارتی خسارہ کم کیا تاہم برآمدات اور درآمدات میں کمی آئی ہے۔

وزیر خزانہ نے تحریک انصاف کی  سابق حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت آئی ایم ایف معاہدے کے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی۔

زرمبادلہ کے ذخائر سے متعلق  وفاقی وزیر خزانہ  ڈار نے کہا کہ  ایک ماہ کے دوران قرض کی ادائیگیوں کے باوجود بھی  ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹیٹ بینک کے ذخائر55.65کروڑڈالر اضافے سے 3.81ارب ڈالر ہو گئے

انہوں نے بتایا کہ چین کو 2 ارب ڈالر  واپس کیے جبکہ  دوسرے قرض دہندگان کو 3.5 بلین ڈالر کی ادائیگی کی۔آئی سی بی سی جلد ہی تین قسطوں میں  1.3 بلین ڈالر دے گا۔

اسحاق ڈانے کہا کہ گیس کا گردشی قرضہ 1700 ارب روپے تک پہنچ گیا۔عمران خان نے اپنے دور میں 32 ہزار ارب روپے کا قرضہ 54 ہزار ارب روپے تک چھوڑ دیا۔

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کوہرممکن ریلیف دینےکی کوشش کررہی ہے، غریب طبقہ کو 40 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا، کسان پیکج 2 ہزار ارب روپے سے زائد تھا ۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ سب عمران خان کا کیا دھرا ہے، اگر یہ انسان چند ماہ رہ جاتا تو پتا نہیں پاکستان کے ساتھ کیا ہو جاتا ، اس وقت کوئی پاکستان پراعتماد کرنے کو تیار نہیں۔

متعلقہ تحاریر