بول نیوز کے دفتر پر چھاپہ؛ کے یو جے، پی ایف یو جے کی مذمت، چیف جسٹس سے نوٹس کا مطالبہ

کراچی یونین آف جرنلسٹس، پاکستان یونین آف جرنلسٹ  اور تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بول نیوز کے دفتر پر کسٹم کے چھاپے کی شدید مذمت کی، کے یو جے نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ہراساں کرنے پر وزیر اعظم اور چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا

کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے ) اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے نجی ٹی وی چینل بول نیوز کے دفتر پر ڈائریکٹوریٹ کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹیگیشن کی کارروائی کی مذمت کی ہے ۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے ) نے نجی ٹی وی چینل بول نیوز کے دفتر پر ڈائریکٹوریٹ کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹیگیشن کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔

یہ بھی پڑھیے

بول نیوز کے شریک چیئرمین شعیب شیخ گرفتار؛ پی ٹی آئی کی مذمت و رہائی کا مطالبہ

کے یو جے نے نجی ٹی وی چینل کے دفتر میں چھاپے کے دوران صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ہراساں کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میڈیا ہاؤس پر چھاپے کا نوٹس لیں۔

کے یو جے کے صدر فہیم صدیقی اور جنرل سیکریٹری لیاقت علی رانا سمیت مجلس عاملہ نے جاری کردی اعلامیہ میں کہا کہ بول نیوز کے دفتر میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ہراساں کرنا ناقابل برداشت عمل ہے ۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بول نیوز کے شریک چیئرمین شعیب شیخ کی گرفتاری سے متعلق  تفتیش کیلئے چھاپہ ممکن ہے تاہم صحافیوں اور میڈیا ورکرز سے ڈرانا، دھمکانا اور ہراساں کرنا قابل مذمت ہے ۔

کے یو جے کے مطابق چھاپہ کے دوران صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو زبردستی عمارت سے باہر نکالنا  اختیارات کے ناجائز استعمال کے زمرے میں آتا ہے، اس سے ٹی وی چینل کی نشریات خلل کا شکار ہوئیں۔

 کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے ) نے وزیراعظم شہباز شریف اور چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمرعطا بندیا سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ میڈیا ہاؤس پر پیش آنے والے اس واقعے کا کا فوری نوٹس لیں۔

دودسری جانب سابق وزیر اطلات و نشریات فواد چوہدری سمیت تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  رہنماؤں نے بھی بول  نیوز کے دفتر میں  ڈائریکٹوریٹ کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹیگیشن کی کارروائی کی مذمت کی۔

فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے پیغام میں بول نیوز کے دفتر پر کسٹمز کے چھاپے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اپنے اختلافات پس پشت ڈال کر ان فسطائی کوششوں کے خلاف متحد ہوجائیں ۔

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نےکہاکہ امپورٹڈ حکومت ہر اس میڈیا کی آزاد آواز کو دبانا چاہتے ہیں، جو عوام کے سامنے سچ پیش کرتا ہے، شہباز شریف کی حکومت میں آزادی صحافت پر قدغن لگادی گئی ہے۔

بول نیوز کے صدر اور مینجنگ ڈاریکٹرسمیع ابراہیم نے اپنے پیغام میں ہے کہ کراچی میں سرکاری ادارے کی دفتر پر چھاپہ مارکر ہماری ٹرانسمیشن بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ چیف جسٹس نوٹس لیں۔

پاکستان یونین آف جرنلسٹ  کے تحت بول نیوز پر چھاپے کی خلاف احتجاج کیا گیا۔ صدر  پی ایف یو جے اور سیکرٹری جنرل ارشد انصاری نے کہا کہ بول نیوز پر چھاپے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا ۔

صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ بول نیوز کےہیڈ آفس کراچی پر کسٹم کا چھاپہ قابل مذمت ہے، شعیب شیخ کی گرفتاری کے بعد بول نیوز پر چھاپہ حکومتی بدنیتی کوظاہر کرتا ہے۔

واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ سیشن جج ضلع شرقی کے احکامات پر ڈائریکٹوریٹ کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹیگیشن کراچی نے نان کسٹم ڈیوٹی پیڈ سامان کی موجودگی کے شبہ میں بول نیوز کے ہیڈ آفس پر چھاپہ مارا ۔

متعلقہ تحاریر