زمان پارک سے اسلحہ کی برآمدگی کا دعویٰ؛ صحافیوں نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

ایکسپریس نیوز کے رپورٹر طالب فریدی اور نیوز ون کے صحافی عباس حیدر نے زمان پارک سے اسلحہ کی برآمدگی کا دعویٰ مستردکرتے ہوئے کہاکہ ہمیں پولیس نے کوئی اسلحہ نہیں دکھایا ،طالب فریدی نے کہاکہ جہاں سے اسلحہ برآمد ہوا وہاں کی فوٹیج پہلے بنا چکاتھا وہاں کوئی اسلحہ نہیں تھا

پنجاب پولیس نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک سے اسلحہ و شراب کی برآمدگی کا دعویٰ کیا ہے تاہم موقع پر موجود صحافیوں نے کہا کہ ہمیں کوئی برآمد شدہ اسلحہ نہیں دیکھایا گیا ۔

پولیس نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زمان پارک میں سرچ آپریشن کے دوران اسلحہ اور شراب کی بر آمدگی کا دعویٰ کیا تاہم  موقع پر موجود صحافیوں نے کہا کہ ہمیں کوئی اسلحہ نہیں دکھایا گیا ۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب پولیس کی روایات برقرار؛ زمان پارک سے دہشتگرد بر آمد کرنے میں مصروف

پنجاب پولیس کے مطابق زمان پارک سے 16رائفلیں اور پیٹرول بم  برآمد کیے گئے ہیں تاہم موقع پر موجود ایکسپریس نیوز سے منسلک صحافی طالب فریدی نے کہا کہ ہمیں برآمد کیا گیا اسلحہ نہیں دکھایا گیا ۔

ایکسپریس نیوز کے سینئر رپورٹر طالب فریدی سوشل میڈیا پر وائرل ایک وڈیو میں بتارہے ہیں کہ جس کمرے سے پولیس نے اسلحہ بر آمد کیا ،میں نے پہلے ہی وہاں کی فوٹیج بنا چکا تھا مگر وہاں کوئی اسلحہ نہیں تھا۔

طالب فریدی نے کہاکہ وہاں پستول جیسا چھوٹا اسلحہ چھپانا ممکن ہے تاہم کلاشنکوف اور رائفل جیسا بڑا اسلحہ ممکن نہیں کہ ہماری نظر سے نہ گزرے۔ اگر میں نے نہیں دیکھا تو کسی نے تو اسلحہ دیکھا ہوتا  ۔

ایکسپریس کے رپورٹر طالب فریدی نے کہا کہ منشیات کی فیکٹری بھی برآمد ہوسکتی ہے ۔ طالب فریدی نے دعویٰ کیا کہ  پولیس عمران خان کے خانسامہ کو دھونڈ رہی تھی کہ عمران خان کیا کھاتا ہے۔

نیوز  ون کے رپورٹر عباس حیدر نے کہا کہ ہم صبح سے پورے آپریشن کے دوران زمان پارک میں موجود تھے اور ہم نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ بر آمد شدہ اسلحہ دکھایا جائے مگر اسلحہ  نہیں دکھایا گیا ۔

تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے عباس حیدر  کی وڈیو شیئر کی جس میں وہ بتارہے ہیں زمان پارک سے پولیس نے سرکاری اسلحہ بر آمد کیا اور وہی فوٹیج ہم نے بھی بنائی جوکہ ٹی وی پر چل رہی ہیں۔

حیدر عباس نے کہا کہ پولیس نے صرف کنچے او غلیلیں بر آمد کیں جوکہ ہاتھ سے بنی ہوئی تھی جبکہ چند رائفلیں دکھائی گئی جو کہ سرکاری تھی اس کے حوالے کوئی اسلحہ نہیں دکھایا گیا تھا ۔

متعلقہ تحاریر