اسلام آباد و لاہور میں پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن؛ حسا ن نیازی سمیت متعدد گرفتار، عمران خان کی مذمت
اسلام آباد و لاہور پولیس نے گزشتہ رات سے پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کررکھا ہے جس میں عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت متعدد ارکان کو حراست میں لیا گیا ہے، عمران خان نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کی گرفتاریاں بھی کی گئیں ہیں
اسلام آباد اور پنجاب پولیس نے رات گئے سے جاری مختلف کارروائیوں میں تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں کو حراست میں لے لیا ہے جس میں سابق وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی بھی شامل ہیں۔
پولیس کی جانب سے اسلام آباد اور لاہور میں رات گئے سے جاری مختلف کارروائیں تحریک انصاف کے کئی ارکان کو حراست میں لے لیا جس میں سابق ارکان پارلیمنٹ اورعمران خان کے بھانجے بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
سابق وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے حسان نیازی کی گرفتاری کو ناقابل قبول قرار دیا۔ پولیس نے حسان نیازی کو حفاظتی ضمانت پر ہونے کے باوجود احاطہ عدالت سے گرفتار کیا گیا ہے ۔
Arrest of @HniaziISF is unacceptable, he has been arrested from Court premises despite bail call upon ILF lawyers and Bar Associations to join in protest https://t.co/ohfgGXkr3v
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 20, 2023
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسے کے اعلان کے بعد پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف راتوں رات بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا گیا ہے ۔
پولیس کے چھاپوں میں پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کرنے کی اطلاعات ہے۔اسلام آباد میں انجم تنولی کے گھر میں چھاپے کے دوران انکے 10 سالہ بھتیجے کو حراست میں لیا گیا تاہم بعد میں رہا کردیا گیا ۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں فسطائیت اپنے عروج پر ہے جہاں پولیس ہمارےکارکنوں کو پکڑنےکیلئےبغیر وارنٹس گھروں پر چھاپےمار رہی ہے۔
اسلام آباد میں فسطائیت اپنے عروج پر ہے جہاں پولیس ہمارےکارکنوں کو پکڑنےکیلئےبغیر وارنٹس گھروں پر چھاپےمار رہی ہے۔جہاں کارکن گھروں میں موجود نہیں وہاں10برس تک کےکم سِن بچوں کو اٹھایاجارہاہے۔ہمارےوہ تمام کارکن اور ان کےبچے فوراً رہا کئے جائیں جنہیں اغواء کیا جاچکاہے!
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 20, 2023
انہوں نے کہا کہ جہاں کارکن گھروں میں موجود نہیں وہاں10برس تک کےکم سِن بچوں کو اٹھایاجارہاہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارےتمام کارکن اور ان کےبچے فوراً رہا کئے جائیں جنہیں اغواء کیا جاچکاہے۔
اسلام آباد میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنما نعمان گجر کے والد کو گرفتار کر لیا۔ پی ٹی آئی کے کارکن راجہ شاہد کو بھی ان کی دکان پر چھاپے کے دوران گرفتار کر لیا جبکہ لیاقت طوری کو پھولگراں سے گرفتار کیا گیا۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے راجہ خرم نواز اور علی محمد خان کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے جبکہ چوہدری عمر طالب کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران ان کے بھائی چوہدری عمیر اور ملازم کو گرفتار کر لیا۔
تحریک انصاف کےترجمان نے کہا کہ اسلام آباد میں سینیٹر شبلی فراز چھاپے کے دوران اہل خانہ اور ملازمین کو ہراساں کیا۔ چیئرمین نے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا اور رکن پارلیمنٹ کا تقدس کی ہدایت دی ۔
پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے بھی اپنی رہائش گاہ پر پولیس کے چھاپے اور عملے کی گرفتاری کا دعویٰ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے گھر پر موجود اسٹاف کو پولیس بغیر کسی وارنٹ کے اغوا کر کے لے گئی ۔
یہ چوروں کی طرح رات کے ڈیڑھ بجے ہمیں احتجاج سے روکنے آئے ہیں. اور اگر یہ سب اتنا ہی آئینی و قانونی ہے تو چوروں کی طرح منہ کیوں چھپانے پڑ رہے ہیں. pic.twitter.com/r4vnenW38j
— Jamshed Iqbal Cheema (@Jamshediqbalch) March 19, 2023
انہوں نے کہا کہ پولیس نے گھر میں لگے کیمرے بھی توڑے اور سامان بھی ساتھ لے گئے ہیں، ایسے لگتا ہے بلوائیوں نے ہلہ بولا ہو۔انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس مجھے گرفتار کرنے کے لیے آئی ہے ۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اس وقت اسلام آباد اور لاہور میں ایک، دو، درجنوں نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارانہیں گرفتار کر لیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد اور پنجاب عذاب الہیٰ کو دعوت دے رہے ہیں، 10، 10 سال کے بچوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، عورتوں پر تشدد کیا گیا ہے، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ہے۔