ہیومن رائٹس واچ کا عمران خان پر دہشتگردی کے مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ

ہیومن رائٹس واچ نےپاکستان پر زور دیا کہ وہ سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کے حامیوں کے خلاف دہشت گردی کے الزامات کو ختم کرے۔ غیر قانونی تشدد کو فوری طور پر  روکیں، ایچ آر ڈبلیو نے پولیس پر زور دیا کہ پرامن اجتماع کے حق کا احترام کریں

ہیومن رائٹس واچ نے تحریک انصاف کے سربراہ سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کے حامیوں پر درج کیے گئے دہشتگردی کے مقدمات  فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔

ہیومن رائٹس واچ نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کے حامیوں کے خلاف دہشت گردی کے الزامات کو ختم کرے۔ غیر قانونی تشدد کو فور طور پر روکیں۔

یہ بھی پڑھیے

ہیومن رائٹس واچ کا آئی ایم ایف سے پسماندہ پاکستانیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

ہیومن رائٹس واچ نے منگل کو حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے حامیوں کے خلاف دہشت گردی کے الزامات کے "اوور بورڈ” استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔

ایچ آر ڈبلیو نے حکومت پر زرو دیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور کے کسی بھی حامی کے خلاف مناسب قانونی چارہ جوئی کرے جو تشدد کی غیر قانونی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

ایچ آر ڈبلیو نے کہا کہ  پرامن احتجاج کے حق کو برقرار رکھے اور طاقت کے غیر قانونی استعمال سے باز رہے۔ ہیومن رائٹس نے پولیس پر زور دیا کہ پرامن اجتماع کے حق کا احترام کریں۔

ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر پیٹریشیا گوسمین نے ایک بیان میں کہا کہ مخالف مظاہرین کے خلاف پاکستان کی مبہم اور حد سے زیادہ انسداد دہشت گردی کی دفعات کا استعمال انتہائی تشویشناک ہے۔

گوسمین نے دونوں فریقوں کو قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کا احترام کرنے اور تحمل سے کام لینے کی ضرورت پر زور دیا اور تشدد کے ذمہ داروں کا احتساب کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

ہیومن رائٹس واچ کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر پیٹریشیا گوسمین نے کہا کہ مخالف مظاہرین کے خلاف پاکستان کی مبہم اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کا استعمال بہت تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکام کو یقین ہے کہ عمران خان یا ان کے حامیوں کے اقدامات کے نتیجے میں تشدد ہوا ہے یا عوامی تحفظ کے لیے حقیقی خطرہ ہے، تو ان پر فرد جرم عائد کی جانی چاہیے۔

متعلقہ تحاریر