رواں سال کے پہلے 2 ماہ میں 1 لاکھ 27 ہزار پاکستانی بیرون ملک روانہ ہوگئے
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کےمطابق رواں سال جنوری اور فروری میں ماہر تعلیم، اکاؤنٹنٹ، انجینئرز سمیت ایک لاکھ 27 ہزار پاکستانی روشن مستقبل کے لیے بیرون ملک رونہ ہوئے
رواں سال کے پہلے 2 ماہ کے دوران ایک لاکھ 27 ہزار پاکستانی ملک کی غیر مستحکم سیاسی و معاشی صورتحال سے بدظن ہوکر وطن عزیز کو خیر آباد کہہ کر بیرون ملک سدھار گئے ۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری اور فروری میں تقریباً ایک لاکھ 27 ہزار پاکستانی روشن مستقبل کیلئے بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
نکئی ایشیاء نے پاکستانیوں کی بیرون ملک روانگی کو معیشت کیلئے خطرہ قرار دے دیا
ملک چھوڑنے والوں میں سے 52,398 مزدور تھے جبکہ 29,989 ڈرائیور تھے۔ ملک چھوڑنے والوں میں 1396 انجینئرز، 1257 اکاؤنٹنٹ، 549 ڈاکٹرز اور 241 اساتذہ شامل ہیں۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ کے مطابق مجموعی طور پر61,321 افراد سعودی عرب، 27,501 متحدہ عرب امارات، 13,700 قطر اور 11,060 پاکستان سے عمان چلے گئے۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ ڈیٹا میں تعلیم کیلئے بیرون ملک جانے والے یا دوسرے راستوں جیسے کہ براہ راست امیگریشن کے ذریعے اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔
سال 1971 میں بیورو کے آغاز سے، 10 ملین سے زیادہ تارکین وطن کو بیرون ملک روزگار فراہم کیا گیا ہے جو بیورو آف ایمگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔
یاد رہے کہ سال 2015 کے دوران سب سے زیادہ پاکستانیوں نے وطن عزیز کو چھوڑا۔ 2015 میں روشن مستقبل اور بہت روزگار کیلئے 9 لاکھ 46 ہزار 571 پاکستانی بیرون ملک گئے ۔