ملک گیر بجلی کے بلیک آؤٹ کا ذمہ دار کون؟ نیپرا کی انکوائری رپورٹ جاری
نیپرا انکوائری رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک، این ٹی ڈی سی، پورٹ قاسم الیکڑک پاور، جنکو ٹو 23 جنوری کے ملک گیر بجلی کے بلیک آؤٹ کے ذمہ دار ہیں
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی) نیپرا (نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی)، جنکو ٹو، پورٹ قاسم الیکڑک پاور کمپنی اور کے الیکڑک کو 23 جنوری 2023 کے بلیک آؤٹ کا ذمہ دار قرار دے دیا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا ) نے 23 جنوری 2023 کے ملک گیر بجلی بلیک آؤٹ کی انکوائری رپورٹ جاری کردی ہے۔ جس میں تقسیم کار کمپنیز بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
وزارت توانائی نے بجلی بلیک آؤٹ کی ذمہ داری کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ پر ڈال دی
نیپرا رپورٹ کے مطابق جنوب میں ونڈ پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداور بڑھائی گئی اور شمال میں واقع پن بجلی پلانٹس سے بجلی کی پیداوار میں کمی کی گئی۔ بجلی کی ترسیلی لائنز کی استعداد سے زیادہ فراہمی سے سسٹم غیر متوازن ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ساؤتھ میں فریکوئنسی زیادہ اور جنوب میں کم تھی۔ پورٹ قاسم پاور پلانٹ رن بیک موڈ میِں جانے سے کے ٹو کے تھری پلانٹس ٹرپ کرگئے۔ کے 2 کے 3 ٹرپ کرنے سے 1940 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی۔ لکی، اینگرو، شنگھائی الیکڑک اور تھر کول میں کیسکیڈنگ ہوئی۔
الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ساؤتھ زون کو بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے ساوتھ ریجن میں بلیک آؤٹ ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق سسٹم میں 3 ہزار 834 میگاواٹ بجلی شامل کرنے کے باوجود نارتھ ریجن ٹرپ کرگیا۔ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی اسکاڈاسسٹم نہ ہونے سے پاور پلانٹس کی بحالی میں تاخیر ہوئی۔
نیپرا رپورٹ میں بجلی کی تقسیم کے سسٹم کی بہتری کیلئے تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔ انکوائری کمیٹی کی بجلی کی ترسیل کے لئے ایچ وی ڈی سی سسٹم کو مضبوط کرنے کی سفارش کی ہے۔
نیپرا نے این ٹی ڈی سی اسٹاف کی ترسیلی نظام کو سمجھنے کیلئے ٹریننگ کی سفارش کی گئی ہے۔ انکوائری کمیٹی کی سفارش کے مطابق پاور سسٹم کی سیکورٹی کے لئے اسکاڈا سسٹم بہت ضروری ہے ۔
انکوائری کمیٹی نے ڈیموں سے پانی کے اخراج کی مقدار کے تعین کیلئے ایس او پی قائم کرنے اور جدید ٹیکنالوجی والی ڈیوائسز کی تنصیب کی بھی سفارش بھی کی ہے۔