چینی قرض کے رول اوور کا معاملہ؛ اسحاق ڈار کی تصدیق مگر بیجنگ مکمل خاموش

بین الاقوامی جریدے روئٹرز نے رپورٹ کیا کہ چین نے پاکستان کے 2 ارب ڈالر قرض کے رول اوور کی تصدیق نہیں کی تاہم اسحاق ڈار کا کہنا ہے معاملہ طے ہوگیا ہے، معلوم نہیں روئٹرز کو وزارت خزانہ کے کس عہدیدار نے یہ خبر دی

وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ چین نے پاکستان واجب ادا 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کردیا تاہم بین الاقوامی جریدے روٹئرز نے کہا ہے کہ چین نے تا حال اس کی تصدیق نہیں کی ہے ۔

ایوان بالا میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تصدیق کی ہے کہ چین نے 2 ارب ڈالر کا قرضہ روال اوور کردیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

چین کے 2 ارب ڈالر قرض کے رول اوور ہونے کی تاحال باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی

اسحاق ڈار نے جمعے کے روز کہا کہ چین نے 2 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کردیا ہے جو گزشتہ ہفتے میچور ہو گیا تھا اور اس سے ملک کو ادائیگی کے توازن کے بحران میں ریلیف ملا تھا۔

اسحاق ڈار کے دعوے کے برعکس  بین الاقوامی جریدے روئٹرز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ نے کہ چین نے تاحال 2 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کرنے کی تصدیق نہیں کی ہے ۔

روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ نہ ہی بیجنگ میں حکومت اور نہ ہی چینی مرکزی بینک نے قرضوں کے رول اوورکی خبروں پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب دیا۔

روئٹرز نے وزارت خزانہ کے ایک اعلیٰ اہلکارکے حوالے سے کہا کہ انہوں نے بتایا کہ اس عمل کی تکمیل کے بعد ری فنانسنگ کی باضابطہ تصدیق کی جائے گی۔

اسحاق ڈارنے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ معلوم نہیں روئٹرز کو اس حوالے سے وزارت خزانہ کے کس عہدیار نے معلومات فراہم ہے مگر میں تصدیق کرتا ہوں کہ قرضہ رول اوور ہوگیا ہے۔

اسحاق ڈار نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ مجھے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ چین نے 23 مارچ کو رول اوور کر دیا تھا جبکہ تمام متعلقہ دستاویزات مکمل کرلی گئی ہیں۔

روئٹرز کے مطابق اسغاق ڈار کی چینی قرضے کے رول اوور ہونے کی یہ پہلے با ضابطہ تصدیق ہے تاہم انہوں نے میچورٹی کی نئی تاریخ یا انتظامات کی دیگر شرائط نہیں بتائیں۔

بین الاقوامی جریدے کے مطابق قرض رول اوورہونا پاکستان کے لیے بہت اہم تھا کیونکہ اس کے ذخائر صرف چار ہفتوں کی درآمدات تک کم ہو گئے ہیں اور آئی ایم ایف پروگرام بھی تعطل کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سعودی عرب کا اسٹیٹ بینک میں رکھوائے گئے 3 ارب ڈالر رول اوور کرنیکا اعلان

پاکستان  فروری کے اوائل سے آئی ایم ایف کے ساتھ 2019 میں طے پانے والے ساڑھے 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج سے ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کے اجراء کے لیے بات چیت کررہا ہے۔

قسط کے اجراء کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط میں سے ایک پاکستان کی ادائیگیوں کے توازن کے لیے بیرونی مالی اعانت کی یقین دہانی ہے۔

دیرینہ اتحادی بیجنگ ہی وہ واحد مدد ہے جو اسلام آباد کو اب تک حاصل ہوئی ہے جس میں گزشتہ ماہ پاکستان کے مرکزی بینک میں 1.8 بلین ڈالر کی ری فنانسنگ کی گئی تھی۔

متعلقہ تحاریر