پاک اسرائیل تجارتی تعلقات؛ فیشل بن خلد اور جیوش کانگریس کی تصدیق
امریکین جیوش کانگریس کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان بدئی کے راست تجارت شروع ہوگئی ہے، تجارے فیشل بن خلد نے کی جوکہ پاکستانی یہودی ہیں اور انہیں حکومت نے 2019 میں پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل جانے کی اجازت دی تھی
امریکین جیوش کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس ہفتے پاکستانی اشیائے خور و نش کی مصنوعات کی پہلی کھیپ اسرائیل میں پہنچ گئی ہے۔ امریکین جیوش کانگریس کے مطابق پاکستان سے کھانے کی اشیاء کی پہلئ کھیپ پاکستانی یہودی فیشل بن خلد نے اسرائیل پہنچائی ہے۔
امریکین جیوش کانگریس کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ اس ہفتے ہم نے مشرق وسطیٰ میں ہر ایک کے لیے خوشحالی اور مواقع کو بڑھانے کے لیے اسرائیل، پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں بڑے اقدامات دیکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
امارات کا بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی پر پاکستانی والدین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور اسرائیل کے درمیان ایک تجارتی لین دین یوا میں جس میں کراچی میں مقیم پاکستانی یہودی تاجر فشیل بن خلد بھی شامل تھے ۔فیشل بن خلد کی کوشر فوڈ انڈسٹری مسلم اکثریتی ملک سے کوشر فوڈ دنیا بھر کے مختلف مقامات پر برآمد کرتی ہے۔
American Jewish Congress Statement on Trade Between the State of #Israel and #Pakistan.
Link: https://t.co/Bie9NIdrwJ#AmericanJewishCongress #AbrahamAccords #UAE @JackRosenNYC pic.twitter.com/V724PYwwqs
— American Jewish Congress (@AJCongress) March 31, 2023
بن خلد نے یروشلم کی ایک مارکیٹ میں نمائش کے لیے پاکستانی کھانے پینے کی اشیاء کی ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کی، جس کو ڈیڑھ ملین سے زیادہ لوگوں نے دیکھا ہے۔ یہ اقدام متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ تجارت کی جانے والی تقریباً 96 فیصد اشیا پر ٹیرف کو کم کرنے یا ہٹانے کے فیصلے کے موافق ہے۔
امریکی جیوش کانگریس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم اس چھوٹے قدم کا خیرمقدم کرتے ہیں جس کے اسرائیلی اور پاکستانی معیشتوں اور خطے کے لیے وسیع اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
امریکی جیوش کانگنریس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے، ہم 2005 میں اپنے عوامی سفارت کاری کے اقدامات کی میراث کو یاد کرتے ہیں، جو اسرائیل اور پاکستان کے درمیان اس وقت سفارتی اور اقتصادی پیش رفتوں پر ہوا۔
جیوش کانگریس کے مطابق پاکستانی صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں 12 ستمبر 2005 کو اسرائیل نے اعلان کیا کہ اس نے پاکستان سے اشیا کے درآمدی لائسنس کو ختم کر دیا۔ یہ اقدام اسرائیل کے اس وقت کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اور پاکستان کے وزیر خارجہ کے درمیان یکم ستمبر 2005 کو ہونے والی ملاقات کے بعد ہوا، جس میں دونوں ممالک کے درمیان پہلا عوامی اعلیٰ سطحی سیاسی رابطہ تھا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستانی نژاد یہودی فشیل بن خالد نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے تاریخ میں پہلی بار پاکستانی غذائی اشیا کی پہلی کھیپ اسرائیلی مارکیٹوں میں برآمد کی ہے جس میں کھجور، خشک میوہ جات اور بعض مسالے بھی شامل ہیں۔
Congratulation to Me as a Pakistani
I exported first batch of Pakistan 🇵🇰 food products to Israel 🇮🇱 market
Dates, Dry fruit, Spice single container. My video@CMShehbaz @ImranKhanPTI @BBhuttoZardari @NawazSharifMNS @MaryamNSharif @betterpakistan @MiftahIsmail @tdap_official pic.twitter.com/l4KRqI4oet
— Fishel BenKhald (@Jew_Pakistani) March 28, 2023
پنتیس سالہ پاکستانی شہری فشل بن خالد کا تعلق کراچی سے ہے اور انہیں تحریک انصاف کے دور حکومت میں پہلی بار پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل جانے کی اجازت دی گئی تھی جس کے بعد فیشل نے کئی بار پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل کا دورہ کیا ۔