عمران خان کی پالیسیز نے ملک کو معاشی دلدل میں پھنسایا، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے اپنی سیاست کی قربانی دی ہے ، ریاست بچ گئی تو سب خیر ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس ہوا۔ وزیراعظم کی آمد پر ن لیگی اراکین اسمبلی کی جانب سے ڈیسک بجا کر استقبال کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آپ تمام لوگ قابل تحسین ہیں ، جنہوں نے مشکل وقت میں پارٹی اور میاں نواز شریف کا ڈٹ کر ساتھ دیا۔

شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ ہر مشکل گھڑی میں پارٹی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا آئی ایم ایف نے حکومت کے ہاتھ پاؤں باندھے ہوئے ہیں ، 10 کروڑ غریب خاندانوں مفت آٹا فراہم کرنے کا عزم کررکھا ہے ، پنجاب ، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں غریبوں کو مفت آٹا فراہم کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

توشہ خانہ کیس؛ اسلام اباد ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کی درخواست پر نیب کو نوٹس

عمران خان کی لائیو کوریج پر پابندی، لاہور ہائیکورٹ سے پیمرا کو نوٹس جاری

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط مان لی گئی ہیں گذشتہ حکومت کے آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے مہنگائی ہوئی ہے ، آئی ایم ایف کے ساتھ آخری شرط پر مذاکرات جاری ہیں ، جبکہ برادرز ممالک پاکستان کی بڑی مدد کررہے ہیں۔ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان حکومت کی معاشی پالیسیز نے پاکستان کو معاشی دلدل میں پھنسا دیا ہے۔ سابق حکمرانوں نے دوست ممالک کے خلاف بدکلامی کی ، اور چین کے منصوبوں کو ہدف تنقید بنایا۔ عمران خان نے سخت ترین شرائط پر آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام سائن کیے۔ اور پھر خود ہی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان شرائط کو معطل کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف پروگرام کو ناکام بنانے کی کوشش کی ، عمران خان کے وزراء رنگے ہاتھوں سازش کرتے ہوئے پکڑے گئے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے اپنی سیاست کی قربانی دی ہے ، ریاست بچ گئی تو سب خیر ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا وقت بدلے گا اور ملک ایک مرتبہ پھر نواز شریف کی قیادت میں ترقی کرے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین نے پاکستان میں 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی اور اسی مددگار دوست پر سنگین قسم کے الزامات لگائے گئے۔

اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اس حوالے سے جھوٹ پھیلایا جارہا ہے ، جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بیرونی شخص کا پاکستان کی پالیسیز سے کیا تعلق ہوسکتا ہے۔ فلسطینیوں کو حق ملنے تک پاکستان اپنے اصولی موقف پر قائم رہے گا۔

اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بریفنگ دی۔ اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ میں ہونے سماعت سے متعلق اراکین اسمبلی کو اعتماد میں لیا جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملکی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی۔

وزیر خزانہ نے ملکی سیکورٹی کی صورتحال اور عام انتخابات کے حوالے سے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی کی صورتحال اور معاشی صورتحال ایسی نہیں کہ انتخابات کرائے جائیں۔

متعلقہ تحاریر