روزنامہ ڈان نے حکومت کی ناکامیوں کا کچھا چٹھا کھول دیا

انگریزی اخبار ڈان عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا ایک سال مکمل ہونے پر پی ڈی ایم حکومت کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی اتحاد کے پاس کوئی منصوبہ نہیں تھا جبکہ عوام بھی دہری اذیت کا شکار ہوگئی ہے

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جماعتوں کے پاس سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد کی ملک کی مجموعی صورتحال کے بارے میں  کوئی منصوبہ نہیں تھا۔

انگریزی اخبار ڈان نیوز سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف کامیاب تحریک عدم اعتماد کے کا ایک سال مکمل ہونے پر پی ڈی ایم حکومت کو ناکام قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیے

رواں مالی سال کے دوران ترسیلات زر میں 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی

ڈانو نیوز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور اس کے اتحادیوں کو اندازہ نہیں تھا کہ جب وہ پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کی کوشش کر رہے ہیں تو وہ خود کس چیز میں مبتلا ہوں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم جماعتوں کے قائدین نے ان چیزوں کے بارے میں سوچا ہی نہیں تھا۔ مثال کے طور پر، وہ واقعی یہ نہیں جانتے تھے کہ لڑھکتی ہوئی معیشت کے بارے میں کیا کرنا ہے۔

شہباز شریف کی قیادت میں قائم ہونے والی حکومت کو عالمی منڈی میں اجناس کی قیمتوں کے سپر سائیکل نے شدید مشکلات میں ڈال دیا جبکہ  پی ڈی ایم کی تیاری کا فقدان بھی تھا کہ عمران خان کی جانب سے دیئے گئے سبسڈی کے جال میں پھنس گئے۔

تحتیک عدم اعتماد کے بعد پی ڈی ایم ناکام ہوتی نظر آرہی ہے تاہم عمران خان نے اسے سائفر کی کہانی سے سیاسی شہادت بنا کر اپنی راہ ہموار کرلی۔

عمران خان نے اس وقت کے آرمی چیف کو مزید توسیع دینے کی کوششکی تاہم ناکامی پر انہوں نے سار ملبہ فوج کے سربراہ پر ڈال دیا اور انہیں تمام معاملے کا ذمہ دار قرار دیا۔

اس عرصے کے دوران اور انتباہ نہ کرنے کے باوجود، انہوں نے پارلیمنٹ میں اپنے حامیوں کی نمائندگی کرنے کے اپنے فرض سے کنارہ کشی اختیار کی۔ انہوں نے پوری قومی اسمبلی کو اپنے سیاسی حریفوں کے حوالے کر دیا۔

جنہوں نے خود کو قانونی ریلیف دینے کے لیے ملک کے احتساب کے قوانین اور اداروں کا مختصر کام کیا۔ اس کے بعد اس نے ان دو صوبوں کو بھی اپنے حریفوں کے حوالے کرنے کے لیے آگے بڑھایا جن کا کنٹرول اس نے اپنے حریفوں کے حوالے کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم اور وفود نے 9 ماہ میں غیر ملکی دوروں پر ایک ارب روپے سے زائد اڑادیے

اخبار نے لکھا کہ 12 ماہ گزرنے کے بعد بھی دو سیاسی دھڑے ابھی تک اس حقیقت کو ماننے کو تیار نہیں ہیں کہ ان کے فضول فیصلوں اور عہدوں نے نہ صرف پورے جمہوری نظام کو متاثر کیا ہے بلکہ پاکستانی عوام پر بہت بڑا اور تکلیف دہ نقصان بھی اٹھایا ہے۔

شہری اب اس مسلسل بے یقینی کے ساتھ زندگی گزارنے سے اتنے بیمار ہیں کہ یہ نہ جانے کل کیا تازہ مصیبت آئے گی، بہت سے لوگ جن کے پاس وسائل ہیں وہ ملک سے بھاگنے کے راستے تلاش کررہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر