مریم نواز کا منصور علی کو انٹرویو ، ڈھول کا پول کھل گیا

عدیل راجا نے مریم نواز کے منصور علی خان کو دیئے گئے انٹرویو کا غیر نشر شدہ کلپ سوشل میڈیا پر لیک کردیا جس میں مریم نواز اور ان کی فیملی کی جانب سے توشہ خانہ سے غیر قانونی طور پر لیے گئے تحائف سے متعلق سوالاے پر مریم نواز گھبرا گئیں

پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کے منصور علی خان کو دیئے گئے ایک انٹرویو کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں توشہ خانہ کے تحائف سے متعلق گفتگو کی گئی ہے۔

فوج کے سابق میجر عدیل راجا نے مریم نواز کے ایک انٹرویو کا کلپ شیئر کیا جس میں وہ منصور علی خان کے توشہ خانہ سے متعلق سوال کا جواب دہ رہی پہں۔

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز کی سعودیہ روانگی کی تیاریاں، نواز شریف بھی پہنچیں گے

عدیل راجا نے وڈیو کے کیپشن میں لکھا کہ مریم نواز کا منصور علی خان کے انٹرویو کا وہ کلپ جو شاید ایڈیٹ کیا گیا یا چل نہ سکا۔ ریٹائرڈ میجر نے مریم نواز پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی کتنی سمجھ ہے کہ وہ فرما رہے کہ توشہ خانہ سے گاڑیاں خریدی جا سکتیں۔ یہ لیڈر ہیں ہمارے۔ کمال ہے۔

منصور علی خان نے مریم نواز سے سوال پوچھا کہ محدہ  عرب امارات کے شاہی خاندان کی بی ایم ڈبلیو گاڑی آپ نے توشہ خانہ سے لی جس پر مریم نواز نے کہا کہ میرے پاس کبھی بی ایم ڈبلیو کار نہیں تھی۔

منصور علی خان نے انہیں بتایا کہ آپ کے 2009 ۔ 2010 کےٹیکس ریٹرینز میں درج ہے کہ گاری آپ کے نام پر پے جس پر مریم نواز نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ شاید فیملی میں کسی کے پاس وہ گاڑی ہو۔

منصور علی خان نے مریم نواز کو بتایا کہ اپ نے وہ گاڑی 2013 میں 2 کروڑ روپے میں فروخت کردی تھی جس پر لیگی نائب صدر نے کہا کہ میرے پاس اس کی کوئی تفصیلات موجود نہیں ہیں۔

دوران سوالات مریم نواز بار بار پوچھتی رہی کہ کیا اس ریکارڈ ہورہا ہے؟ جس پر انہیں اثبات میں جواب دیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کیمرا بند کردیں۔

منصور علی خان نے بتایا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں آپ کے بارے میں ہے کہ آپ نے 31 ملین روپے کے تحائف وصول کیے جس پر انہوں نے کہا کہ یہ فیملی کے تحائف تھے۔

توشہ خانہ سے سعودی عرب کی شاہی خاندان کی ملنے والی مرسڈیز گاڑی لینے کے سوال پر مریم نواز نے کہا کہ قانون کے مطابق گاری لی گئی تھی جس پر اینکر نے انہیں کہا کہ اس وقت قانون کے مطابق گاڑی لینے پر پابندی تھی۔

توشہ خانہ کے قوانین میں 2008 میں نرمی کی گئی تھی جس کے بعد گاڑی لینے کی اجازت دی گئی تھی جس پر بعد آصف زرداری نے تین گاڑیاں لی تھیں۔

متعلقہ تحاریر