وزیراعظم شہباز شریف اور مریم نواز کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

اپیل کنندہ مولوی اقبال حیدر نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف ، اسحاق ڈار اور سیکرٹری خزانہ کو بھی توہین عدالت کیس میں فریق بنایا گیا ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے 4 اپریل کے حکم کو نہ ماننے پر وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کی گئی درخواست میں اپیل کنندہ مولوی اقبال حیدر نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف ، اسحاق ڈار اور سیکرٹری خزانہ کو بھی توہین عدالت کیس میں فریق بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب میں عام انتخابات 14 مئی کو ہوں گے، سپریم کورٹ کا حکم

پرویز الہٰی کا ایم کیوایم سمیت تمام پرانے اتحادیوں سے رابطے بحال ہونے کا دعویٰ

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر فریقین نے عدالت کے 4 اپریل کے حکم پر عمل نہیں کیا۔ اس لیے مذکورہ فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کے 4 اپریل کے حکم پر عمل نہ کرنے پر تمام فریقین کو قابل سزا ڈکلئرڈ کیا جائے۔

واضح رہے کہ 4 اپریل کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 8 اکتوبر کو انتخابات کرانے کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے ای سی پی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات 90 روز میں کرانے کے علاوہ کوئی اختیار نہیں۔ اس لیے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر کیا گیا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی حکومت کو الیکشن کمیشن کو 20 ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے حکم میں کہا تھ کہ اگر حکومت الیکشن کمیشن کو 20 ارب روپے جاری نہیں کرے گی تو عدالت حکومت کے حوالے سے مناسب فیصلہ کرے گی۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو 10 اپریل تک فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

فیصلے میں کہا گیا تھا کہ چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب 10 اپریل تک الیکشن کمیشن کو سیکورٹی پلان سے آگاہ کرے۔ حکومت پنجاب آئینی ذمہ داری نبھانے میں مکمل تعاون کرے۔ کسی نے تعاون نہ کیا تو الیکشن کمیشن سپریم کورٹ سے رجوع کرے گا۔

متعلقہ تحاریر