سپریم کورٹ کا گورنر اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو براہ راست فنڈ جاری کرنیکا حکم

پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز کے اجرا کے معاملے پر سپریم کورٹ میں ان چیمبر سماعت، ججز کا الیکشن کیلیے فنڈز جاری نہ کرنے پر اظہار برہمی، اٹارنی جنرل کو سخت سوالات کا سامنا، عدالتی حکم پر عملدر آمد کرنا پڑے گا، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کو  پنجاب میں انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو براہ راست فنڈز جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

 پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز کے اجرا کے معاملے پر چیف جسٹس کی سربراہی میں ان چیمبر سماعت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے

الیکشن کیلیے 21 ارب نہیں مگر حکومت نے مارچ میں66ارب کا ترقیاتی بجٹ جاری کردیا

نگراں حکومت نے سابقہ کے پی کے حکومت کے دعوے پر مہر تصدیق ثبت کردی

چیف جسٹس کی سربراہی میں ہونے والی ان چیمبر سماعت میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر   بھی موجود تھے۔اسپیشل سیکریٹری خزانہ اور ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ بھی 3 رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوگئے۔

اس کے علاوہ اٹارنی جنرل، سیکریٹری الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک حکام بھی چیمبر میں پیش ہوئے۔

نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق سماعت کے دوران قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کے ہمراہ آنے والے دیگر افسران کو چیمبر سے باہر بھیج دیا گیا جب کہ وزارت خزانہ کے اسپیشل اور ایڈیشنل سیکریٹری کے علاوہ دیگر حکام کو بھی سماعت کے وقت باہربھیج دیا گیا، اٹارنی جنرل، سیکریٹری اورڈی جی لا الیکشن کمیشن سماعت میں موجود رہے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ ججز نے الیکشن کے لیے فنڈز جاری نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور واضح کیا کہ عدالتی حکم پرعمل کرنا پڑے گا۔ذرائع کے مطابق سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کو حکومتی مؤقف پیش کرنے پرسخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے 4 اپریل کے حکم پر عملدرآمد کیا ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈز سے رقم کے لیے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا، پارلیمنٹ نے انتخابات کے لیے فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈزکے اجرا کے بل کو مسترد کیا، پارلیمنٹ سے بل مسترد ہونے کے بعد حکومت اسٹیٹ بینک کو فنڈز کے اجرا کا نہیں کہہ سکتی۔

ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل کا موقف سننے کے بعد سپریم کورٹ نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو براہ راست فنڈز جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ تحاریر