چیف جسٹس پاکستان سمیت آٹھ ججز پر پالیمنٹ پر حملے کا الزام عائد کردیا گیا

ایڈوکیٹ میاں داؤد نے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ریفرنس میں کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان سمیت آٹھ ججز پارلیمنٹ پر حملہ کرنے، آئین کے آرٹیکل209، ججز کوڈ آف کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں، انہیں عہدوں سے فارغ کیا جائے

ہائیکورٹ کے وکیل میاں داؤد نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سمیت سپریم کورٹ کے آٹھ ججز کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا ہے۔

ایڈوکیٹ میاں داؤد نے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ریفرنس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سمیت سپریم کورٹ کے اٹھ ججز پر پالیمان پر حملے پر الزام عائد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سپریم کورٹ کا گورنر اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو براہ راست فنڈ جاری کرنیکا حکم

میاں داؤد نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک پیغام میں بتایا کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال سمیت سپریم کورٹ کے8 ججز کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریفرنس میں استدعا کی گئی ہے کہ آٹھوں ججز پارلیمنٹ پر حملہ کرنے، آئین کے آرٹیکل209،عدالتی فیصلوں، ججز کوڈ آف کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔

ایڈوکیٹ میاں داؤد نے سپریم جوڈیشل کونسل سے استدعا کی ہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال سمیت دیگر آٹھ ججوں کے خلاف باقاعدہ انکوائری کے بعد عہدوں سے برطرف کیا جائے۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے چیف جسٹس آف پاکستان کے اختیارات سے متعلق منظورہ کردہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لیے اپنی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔

گزشتہ روز عدالت عظمیٰ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 پر عملدرآمد روک دیا۔ سپریم کورٹ میں عدالتی اصلاحاتی بل پر اگلی سماعت 2 مئی کو ہوگی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی ، جسٹس محمد علی مظہر ، جسٹس اعجاز الاحسن ، جسٹس منیب اختر ، جسٹس شاہد وحید ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس سید حسن اظہر رضوی کیس کی سماعت کی تھی۔

سپریم کورٹ کے8 رکنی بینچ نے آج صبح کیس کی سماعت کی تھی اور تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی تھی۔

متعلقہ تحاریر