نیلم جہلم پاور پلانٹ کی منہدم سرنگ بحال، جولائی تک بجلی کی پیدا وار شروع  ہونے کا امکان

واپڈا حکام نے بین الاقوامی ماہرین کے پینل کی رپورٹ کے مطابق پاور پروجیکٹ کی منہدم ہونے والی 150 میٹر لمبی سرنگ کی بحالی کا کام مکمل کرلیا ہے ، چیئرمین واپڈا نے جولائی تک بجلی پیداوار دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت جاری کی ہے

چیئرمین  واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی(واپڈا) لیفٹیننٹ جنرل  ریٹائرڈ سجاد غنی نے اعلیٰ حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ ماہ جولائی کے آخر تک نیلم جہلم سے بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کی جائے ۔

واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا)کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل  ریٹائرڈ سجاد غنی نے ماہ جولائی کے آخر تک نیلم جہلم سے بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کرنے کی ہدایات جاری کردیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

نیلم جہلم سرچارج: حکومت نے عوام کو 5 ارب روپے سے زائد کا چونا لگا دیا

عید کے روز 969 میگاواٹ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی ٹیل ریس ٹنل میں ناکہ بندی میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔واپڈا حکام  نے 150 فٹ لمبی ٹوٹنے والی سرنگ کی بحالی کا کام مکمل کرلیا ہے۔

بین الاقوامی ماہرین کے پینل کی پیش کردہ رپورٹ کی روشنی میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بحالی کے لیے کام جاری ہے جبکہ  عید کی تعطیلات کے دوران  بھی بحالی کا کام جاری  رکھا  گیا ہے ۔

واپڈا حکام اور بین الاقوامی ماہرین کی موجودگی میں کنکریٹ کی لائننگ کے لیے ٹیل ریس ٹنل کے اندر ہائیڈرولک لائننگ شٹر نصب کیا جا رہا ہے، جبکہ اس سے منسلک کام بھی شانہ بشانہ جاری ہے۔

کنسلٹنٹس کی طرف سے خطرے کے تجزیہ کی رپورٹ کو اگلے ماہ حتمی شکل دینے کی امید ہے۔چیئرمین واپڈا نے ہدایات جاری کی ہے کہ ماہ جولائی کے آخر تک بجلی کی پیداوار شروع کی جائے۔

یہ بھی پڑھیے

درآمدی بل بچانے کیلئے کیا گیا بریک ڈاؤن، معیشت کو 80 ارب روپے میں پڑا

یاد رہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے رن دی ریور ہائیڈروالیکٹرک پاور اسکیم کا حصہ ہے جس کا مقصد دریائے نیلم سے پانی کے رخ کو دریائے جہلم کی طرف موڑنا ہے۔

پاور اسٹیشن مظفرآباد کے جنوب میں 42 کلومیٹر (137,795 فٹ) کے فاصلے پر واقع ہے اور اس کی صلاحیت 969 میگاواٹ ہے، جولائی 2007 میں ایک چینی کنسورشیم کو تعمیراتی ٹھیکہ دیا گیا تھا ۔

متعلقہ تحاریر