سیاسی جماعتوں کے تحفظات کے بعد مردم شماری میں 15 مئی تک توسیع
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق اب تک ملک بھر میں اعدادوشمارکے مطابق 23 کروڑ 74 لاکھ 48 ہزار 241 افراد کو شمار کیا جا چکاہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی ساتویں خانہ و مردم شماری پر تحفظات کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کو بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا ہے کہ اب تک کے اعدادوشمارکے مطابق 23 کروڑ 74 لاکھ 48 ہزار 241 افراد کو شمار کیا جا چکاہے۔ مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں آدھے کراچی کو شمار ہی نہیں کیا گیا۔ تاہم حکومت نے سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات کے اظہار کے بعد ڈیجیٹل مردم شماری کا دورانیہ 15 تک بڑھا دیا ہے۔
سیاسی جماعتوں کے شرکاء کو ڈیجیٹل مردم سیاسی جماعتوں شماری کے طریقہ کار اور اب تک کے اعدادوشمار سے آگاہ کیا گیا ہے، بتایا کہ اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق 23 کروڑ 74 لاکھ 48 ہزار 241 افراد کو شمار کیا جا چکا ہے۔
پاکستان کی ساتویں خانہ و مردم شماری پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات
وفاقی ادارہ شماریات کی سیاسی جماعتوں کے قائدین، صوبائی وزرائے اعلیٰ ، وفاقی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کو بریفنگ دی گئی۔ شرکاء کو ڈیجیٹل مردم شماری کے طریقہ کار اور اب تک کے اعدادوشمار سے آگاہ کیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ادارہ شماریات نے ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے فوری فیصلہ سازی کرکے کم کوریج والے بلاکس کی بروقت نشاندہی کی۔
ترجمان ادارہ شماریات کے مطابق شرکاء کو مردم شماری میں صوبائی حکومتوں کے کردار کے بارے میں بتایا گیا۔ شرکاء کو کال سینٹر، سسنس کنٹرول سینٹر اور جی آئی ایس لیب کا بھی دورہ کرایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کے مجرم اور فارن فنڈڈ پارٹی کے لیڈرسےمذاکرات کیوں کریں؟ اسعد محمود
حکومت مذاکرات کیلیے بااختیار نہیں، اداروں میں آج بھی عمران خان کے سہولت کار ہیں، جاوید لطیف
شرکاء نے مردم شماری کے ڈیجیٹل سسٹم پر اعتماد کا اظہار کیا اور پاکستان ادارہ شماریات کی کوششوں کو سراہا۔
ادارہ شماریات کے مطابق اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق 23 کروڑ 74 لاکھ 48 ہزار 241 افراد کو شمار کیا جا چکا ہے۔
بریفنگ کے مطابق سندھ میں 5 کروڑ 41 لاکھ 38 ہزار 485 افراد ، پنجاب میں 11 کروڑ 64 لاکھ 42 ہزار 499 افراد ، خیبر پختونخوا میں 3 کروڑ 93 لاکھ 15 ہزار 873 افراد جبکہ بلوچستان میں 1 کروڑ 97 لاکھ 13 ہزار 823 افراد کا شمار ہو چکا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ مردم شماری میں آدھے کراچی کی آبادی کو شمار ہی نہیں کیا گیا ، اور نہ ہی خانہ شماری ابھی تک مکمل ہوئی ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے موقع پر کسی علاقے ، شہر یا صوبے کے خلاف تعصب نہیں برتا گیا ، جہاں کم اور جہاں زیادہ گنتی ہوئی ہے وہاں کے معززین نشاندہی کریں ، حکومت کوشش کرے گی کہ تحفظات کو دور کیا جائے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمیں این ایف سی کو آبادی سے لنک نہیں کرنا چاہیے ، کیونکہ صوبوں کی آبادی بڑھنے کے حوالے سے مراعات دینے سسٹم بنا ہوا ہے۔