وزیر دفاع خواجہ آصف کو لندن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ناخوشگوار واقعے کا سامنا
وفاقی وزیر برائے دفاعی امور خوجہ آصف کو لندن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران عمران خان کی گرفتاری سے متعلق سوال پر پی ٹی آئی کے حامی کی جانب سے کڑے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ،مذکورہ شخص نے اخلاقیات کو پش پست ڈالتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو کسی کا باپ بھی نہیں گرفتار کرسکتا ہے
![Defense Minister, Khawaja Asif London, media, Conversation, unpleasant, event, face, وزیر دفاع، خواجہ آصف، لندن، میڈیا، گفتگو، ناخوشگوار، واقعے، سامنا،](https://news360.tv/wp-content/uploads/2023/05/Khuwaja-asif-.jpg)
پاکستان مسلم لیگ نون (پی ایل ایم این ) کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر برائے دفاعی امور خوجہ آصف کو لندن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران نا خوشگوار واقعے کا سامنا کرنا پڑ گیا ۔
سینئر لیگی رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف کو لندن میں اس وقت ناخوشگوار واقعے کا سامنا کرنا پڑا جب نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے انٹرنیشنل افیئرز کے سربراہ ان سے سوال کررہے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
خواجہ آصف نے اخلاقیات کا دامن چھوڑ کر شیریں مزاری کو پھر ٹریکٹر ٹرالی کہہ دیا
دنیا نیوز کے صحافی اظہر جاوید نے خواجہ آصف سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری سے متعلق سوال کیا تو قریب موجود پی ٹی آئی کے ایک حامی شخص نے سخت ردعمل دیا ۔
خواجہ آصف کی میڈیا نمائندوں سے گفتگو کے دوران پی ٹی آئی کے حامی ایک شخص نے اخلاقیات کو پش پست ڈالتے ہوئے کہا کہ کسی کا باپ بھی عمران خان کو گرفتار نہیں کرسکتا ہے ۔
بول نیوز نے منسلک صدیق جان نے مذکورہ واقعے کی وڈیو اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئرکرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے سوال کے بعد وہ اس فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے ۔
عمران خان کو گرفتار کب کر رہے ہیں؟ صحافی کا سوال
اس کے بعد پھر کیا ہوا؟ خود دیکھ اور سن لیں pic.twitter.com/Dd9BoU7wWo— Siddique Jan (@SdqJaan) May 7, 2023
دنیا نیوز کے انٹرنیشنل افیئر کے سربراہ اظہر جاوید نے مذکورہ شخص کو کہا کہ ہم میڈیا گروپ سے ہیں ،ہمیں سوال کرنے دیں جس پر مذکورہ شخص نے ان سے پریس کارڈ بھی طلب کیا۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا سنانے والے ججز کوپارلیمنٹ کے کٹہرے میں بلایا جائے گا۔ایوان کا دفاع کریں گے ۔
میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے بحران میں پارلیمنٹ کا دفاع کریںگے تاہم بحران کا سب سے اچھا حل یہ ہے تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔