انٹرنیٹ کی بندش سے حکومتی محصولات اور ٹیلی کام کمپنیز کو اربوں روپے کا نقصان
سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے تاحال ملک بھر میں انٹر نیٹ سروسز بند ہونے کی وجہ سے ٹیلی کام سیکٹر کو 82 کروڑ روپے جبکہ حکومتی محصولات میں 28 کروڑ روپے کی کمی ہوئی ہے جبکہ کاروباری افراد بھی شدید پریشانی سے دوچار ہیں
سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کی بندش سے نہ صرف ٹیلی کام کمپنیز بلکہ حکومتی محصولات کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے انٹر نیٹ سروسز بند کردی گئی ہیں جس سے نہ صرف ٹیلی کام کمپنیز بلکہ حکومت کو بھی مالی نقصان کا سامنا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
پی ٹی آئی کاریڈیو پاکستان پر حملہ؛ 4 جاں بحق،27 زخمی، قائد اعظم کی تصاویر بھی نذر آتش کی گئیں
ذرائع کے مطابق عمران خان کی گزشتہ روز گرفتاری کے بعد سے تاحال ملک بھر میں انٹر نیٹ سروسز بند ہونے کی وجہ سے ٹیلی کام سیکٹر کو 82 کروڑ روپے کے نقصان کا سامنا ہے ۔
موبائل انٹرنیٹ بندش کے باعث حکومتی محصولات میں بھی 28 کروڑ روپے کی کمی ہوئی ہے جبکہ موبائل ایپس سے منسلک کاروباری افراد کو بھی مالی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے ۔
حکومت کی جانب سے انٹر نیٹ کی بندش سے ڈیجیٹل ادائیگیاں ،کریڈٹ کارڈز کے استعمال کنندہ افراد بھی متاثر ہورہے ہیں جبکہ عام صارفین شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ محتاط اندازے کے مطابق ملک بھر میں موبائل صارفین کی تعداد 13 کروڑ ہے جوکہ گزشتہ روز سے مسلسل انٹر نیٹ کی عدم فراہمی سے مشکلات سے نبرد آزما ہیں۔
منگل سے موبائل انٹرنیٹ سروس بدستور بند ہونے سے موبائل کمپنیوں کو بھاری مالی نقصانات کا سامنا ہے۔ موبائل انٹرنیٹ بند ہونے سے حکومت ٹیکس ریونیو بھی کم ہوا ہے ۔