پاکستان کی عدالتی تاریخ کے عظیم منصف ’’جج محمد بشیر‘‘

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر گذشتہ 12 سال سے اس عہدے پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں، انہوں نے پاکستان کے بڑے مجرموں کو سزا سنائی ہے۔

القادر ٹرسٹ کیس میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔ جج محمد بشیر احتساب عدالت کی چین کی سب سے مضبوط اور اہم کڑی ہیں۔

جج محمد بشیر تاریخ کے آئینے میں

جج محمد بشیر احتساب کے واحد جج ہیں جو گذشتہ 12 برسوں سے اس سیٹ پر براجمان ہیں۔ جج محمد بشیر کو پہلی مرتبہ 2012 میں احتساب عدالت میں جج تعینات کیا گیا تھا، اور ان کی تین سال کی مدت 2015 میں اختتام پذیر ہونی تھی۔

جج محمد بشیر کے کریڈٹ میں یہ بات جاتی ہے کہ انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا بھی مقدمہ سنا ہے اور سابق صدر آصف علی زرداری بھی ان کی عدالت سے ہوکر گزرے ہیں۔

جج محمد بشیر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز کا بھی مقدمہ سنا تھا ، انہوں نے رینٹل پاور کیس میں موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا بھی مقدمہ سنا۔

یہ بھی پڑھیے 

مسلسل تین روز سے انٹر نیٹ سے محروم پاکستانیوں نے وی پی این کا سہارا لینا شروع کردیا

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کی مذمت

جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور موجودہ وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کا بھی مقدمہ سنا ، اور اب وہ چیئرمین تحریک انصاف کا مقدمہ بھی سن رہے ہیں۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی مدت ملازمت میں فروری 2018 میں تیسری مرتبہ توسیع کی گئی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے محمد بشیر کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دی تھی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اس وقت شریف خاندان اور موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف کرپشن ریفرنسز کی سماعت کر رہے تھے۔

سپریم کورٹ نے 28 جولائی 2017 کو پاناما پیپرز کیس کے فیصلے میں نیب کو شریف اور ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے 6 ماہ میں سماعت مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ڈان نیوز کے مطابق جج محمد بشیر ہی پاناما پیپرز کیس کے حتمی فیصلے کی روشنی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادے حسین نواز اور حسن نواز، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے ساتھ ساتھ سابق وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنسز کی بھی سماعت کر رہے تھے۔

جج محمد بشیر کی مدت ملازمت میں چوتھی مرتبہ توسیع 13 مارچ 2021 میں کی گئی تھی۔

مذکورہ بالا تمام کیسز کے بعد اب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا القادر ٹرسٹ کیس بھی جج محمد بشیر کی احتساب عدالت میں لگایا گیا ہے۔

10 مئی 2023 کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے جج محمد بشیر نے عمران خان کا پراسیکیوٹر کی جانب سے جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 8 روز کا ریمانڈ دے دیا۔ جج محمد بشیر نے 17 مئی کو چیئرمین  تحریک انصاف عمران خان کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ تحاریر