پی ٹی آئی پر پابندی کا جائزہ لے رہے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف

وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملے ایک سوچی سمجھی اسکیم کے تحت کیے گئے۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ جبکہ انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ اسد قیصر نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اس بات کا انکشاف وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس ، جناح ہاؤس ، راولپنڈی میں جی ایچ کیو اور پشاور میں آرمی تنصیبات پر حملے سوچی سمجھی اسکیم کےتحت کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیے 

وہ آپ کو نہیں چھوڑیں گے جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کرتے، عدالت کے اسد عمر نظربندی کیس میں ریمارکس

خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ یہ بات اب ثابت ہوتی جارہی ہے ، بہت سارے ثبوت بھی سامنے آرہے ہیں کہ پی ٹی آئی کارکنان کو حملوں سے پہلے بریفنگ دی گئی تھی۔ انہیں بریف کیا گیا تھا کہ میں گرفتار ہوا تو آپ نے یہ کرنا ہے، اگر فلاں گرفتار ہوا تو آپ نے یہ  کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ایک سال کے دوران تمام حربے ناکام ہو گئے تھے ، ہماری دفاعی لائن پر حملہ عمران خان کا آخری حربہ تھا۔ اس کے عزائم بہت گھناؤنے تھے ، وہ عزائم کسی ہندوستانی کے تو ہوسکتے ہیں کسی پاکستانی کے نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا ہے ، ہماری افواج کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، 9 مئی کے واقعات اچانک نہیں ہو گئے ، اس سارے پس منظر میں اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ اس پارٹی پر پابندی لگا دی جائے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کو گھناؤنا پسند بہت مختلف ہے ، ستر اور اسی کی دھائی میں جو کچھ ہوا تھا وہ تو مکمل طور سیاسی کشیدگی تھی ، اس وقت لوگوں نے کہیں بھی ہماری دفاعی تنصیبات کو نقصان نہیں پہنچایا تھا۔ انہوں نے کہیں بھی ریاست کو چیلنج نہیں کیا تھا۔اس وقت کی گورنمنٹ کے ساتھ اختلافات ضرور تھے۔ لیکن 9 مئی کو ریاست رٹ کو چیلنج کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر