رائیڈ شیئرنگ سروس بائیکا کی ایپ سے پاکستان مخالف نعروں اور گالی گلوچ کی بھرمار

رائیڈ شیئرنگ سروس اور پارسل ڈیلیوری کمپنی بائیکا کی ایپ ہیک کرلی گئی، ایپ سے پاکستان مخالف نعرے بازی اور گالی گلوچ کی جارہی ہے جس سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ ہیکر کا تعلق مبینہ طور پر بھارت سے ہوسکتا ہے

کراچی کی مشہور آن لائن موٹرسائیکل ٹیکسی سروس بائیکا کی ایپ ہیک کرلی گئی۔ رائیڈ  شیئرنگ سروس اور پارسل ڈیلیوری کمپنی کی ایپ سے  انتہائی نازیبا پاکستان مخالف پیغامات کی بھرمار کی جارہی ہے ۔

آئن لائن ٹیکسی سروسز  کریم اور اوبر کے مقابلے میں تیزی سے اپنا نام بنانے والی رائیڈ ہیلنگ سروس اور پارسل ڈیلیوری کمپنی بائیکا کی ایپ ہیک کرکے نازیبا  پیغامات کی بھرمار کردی گئی ۔

یہ بھی پڑھیے

آن لائن ٹیکسی سروس بائیکیا کے ڈرائیور مسافروں کو جنسی ہراساں کرنے لگے

بائیکا کی ہیک کی گئی ایپ سے پاکستان مخالف نعرے بازی کے پیغامات کثیر تعداد میں شیئر کی جارہے ہیں جس سے انداز لگایا جارہا ہے کہ ہیکر کا تعلق پڑوسی ملک بھارت سے ہو سکتا ہے ۔

سوشل میڈیاصارفین نے بائیکا کی ایپ سے پاکستان مخالف نعرے اور گالی گلوچ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت، ایف آئی اے اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے نوٹس لینے کی اپیل کی ۔

بھارتی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ ہمارے پڑوسیوں کے پاس اس سے بہتر کچھ نہیں ہے۔ یاشفہ نامی خاتون نے بائیکا کے ہیش ٹیگ کے ساتھ مسکراہٹ کا ایموجی بھی شیئر کیا۔

نابینا تاڑو نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل سے گالی گلوچ کرتے ہوئے بائیکاٹ کو کہا ہے کہ آپ ابھی تک ہیک ہیں ۔مذکورہ اکاؤنٹ کی بنیادی معلومات سے لگتا ہے کہ یہ بھی بھارتی شہری ہے۔

دانیال انجم نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل سے بائیکا کی انتظامیہ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا گیا کہ :یہ کیا بکواس ہے” پاکستان کے کے بارے میں  نوٹیفکیشن سے بیہودہ پیغامات بھیجے جارہے ہیں۔

بائیکا سروس کی ایپ سے پاکستان مخالف  پیغامات پر سوشل میڈیا صارفین نے رائیڈ ہیلنگ سروس اور پارسل ڈیلیوری کمپنی کا بائیکاٹ کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر