یونان کشتی حادثہ؛ ایک ایجنٹ گرفتار، تحقیقاتی کمیٹی بھی متحرک ہوگئی

یونان کشتی حادثے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی جبکہ  ایف آئی اے نے ایک ایجنٹ کو گرفتار بھی کرلیا، جاں بحق افراد کے لواحقین  کا کہنا ہے کہ ایجنٹ نے فی شخص 24 لاکھ روپے لیے تھے، خواجہ آصف نے معاملے کو قومی مسئلہ قرار دیا

فیڈرل انویسٹی گیشن (ایف ائی اے) نے یونان میں کشتی کے سانحہ میں ملوث انسانی سمگلروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی جبکہ واقعے کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہے ۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پنجاب اور آزاد جموں کشمیرکے نوجوانوں کو یونان اور لیبیا کے راستے اٹلی بھیجنے میں ملوث انسانی اسمگلروں کے خلاف  مقدمہ درج  کرلیا ۔

یہ بھی پڑھیے

ایف آئی آر سب انسپکٹر کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کے بیانات کی بنیاد پر درج کی گئی۔ جاں بحق افراد کے لواحقین کےمطابق ایجنٹ نے فی شخص 24 لاکھ روپے لیے تھے ۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے مقدمے میں  ٹریول ایجنٹس کو نامزد کیا جن میں ندیم اسلم، محمد اسلم، ممتاز، آصفی سنیارا اور رانا حسنین شامل ہیں۔

ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ گجرات سرکل نے لوگوں کو یونان بھجوانے میں ملوث ایجنٹ کو گرفتار کر لیا جبکہ وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی نے بھی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

وزیراعظم کی ہدایت پر قائم کی گئی  تحقیقاتی کمیٹی  میں جوائنٹ سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری خارجہ شامل ہیں۔کمیٹی نے ایف آئی اے سے کشتی حادثے سے متعلق ریکارڈ طلب کرلیا۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔بچے ملک میں بیروزگار کی وجہ سے یورپی ممالک سے باہر چلے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

وزیر دفاع خواجہ آصف  نے کہا کہ پارلیمنٹ بھی یونان کے سانحے پر سوگواروں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔انہو ں نے کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے جسے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب انسانی اسمگلروں کو لاکھوں روپے دیکر اپنے عزیزوں کو غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک روانہ کرنے والے لواحقین نے کشتی حادثے پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

متعلقہ تحاریر