القادر ٹرسٹ کیس سمیت دیگر کیسز میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
500,000 روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت میں 4 جولائی تک توسیع کر دی گئی۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو اسلام آباد کی مختلف عدالتوں سے مختلف مقدمات میں 16 ضمانتیں مل گئیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو پیر کے روز اسلام آباد کے تین عدالتون سے مجموعی طور پر 16 ضمانتیں ملی ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو 16 ضمانتیں ملی ہیں جن میں 5 کیسز میں ضمانتیں کنفرم ہوئی ہیں جبکہ 11 کیسز میں ضمانتوں میں 4 جولائی تک توسیع ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ایم این اے علی وزیر خان کو وزیرستان سے گرفتار کرلیا گیا
گلبرگ پلازہ آتشزدگی کیس: رہنما پی ٹی آئی خدیجہ شاہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔ فاضل جج نے ضمانت میں توسیع کی درخواست کی سماعت کی۔ اس دوران پی ٹی آئی سربراہ اور ان کی اہلیہ عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ کے وکیل خواجہ حارث اور نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی بھی موجود تھے۔
جج بشیر نے دلائل پر غور کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور سابق خاتون اول کی عبوری ضمانت میں 4 جولائی تک توسیع کردی۔ عدالت نے جوڑی کو 5 لاکھ کے مچلکوں کے عیوض ضمانت میں توسیع دی۔
القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے؟
رئیل اسٹیٹ ٹائیکون ملک ریاض نے القادر یونیورسٹی اراضی الاٹمنٹ کیس میں عمران خان کی کابینہ کے سابق وزرا کے ساتھ قومی احتساب بیورو (نیب) میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
یہ پیشرفت گذشتہ بدھ کے روز اس وقت سامنے آئی جب نیب عمران خان کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے کی پیروی کر رہا ہے۔
مقدمے میں شامل دیگر افراد میں سابق وفاقی وزیر اوورسیز ذوالفقار بخاری اور سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر بھی اس مقدمے میں ملوث ہیں۔
القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کے لیے بزنس ٹائیکون ملک کی جانب سے زمین الاٹ کی گئی تھی جس کے بدلے میں برطانیہ میں ضبط کیے گئے 190 ملین پاؤنڈ (70 ارب روپے) پاکستان میں ملک ریاض واپس کر دیئے گئے تھے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ نیب نے کیس میں ملک ریاض کا ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ ملک ریاض دو ہفتے قبل قومی احتساب بیورو کے راولپنڈی آفس میں پیش ہوئے تھے۔