بدترین مالی بدحالی کے شکار ملک کے چیئرمین سینیٹ و اراکین کیلئے اضافی مراعات کا بل پاس

سینیٹ میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سمیت اراکین کی مراعات میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا، نون لیگ ، پی پی اور پی ٹی آئی  نے ایک پیچ پر آکر اپنے لیے مراعات میں حد درجے اضافے کا بل پاس کروایا جبکہ سوالات اٹھانے پر چیئرمین صادق سنجرانی میڈیا اور عوام پر برس پڑے

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سمیت ایوان بالا کے اراکین کو اضافی مراعات کے تفصیلات سامنے آگئیں۔ چیئرمین صادق سنجرانی نے ملک کی معاشی و مالی بد حالی کے باجود اضافی مراعات کو اپنا حق قرار دیا ہے ۔

ملک کی دیوالیہ کے قریب پہنچی بدترین معاشی صورتحال  کے باوجود ایوان بالا نے اپنے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سمیت تمام اراکین کو مزید اضافی مراعات دینے کا بل پاس   کرلیا ۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کسی بھی وقت ڈیفالٹ کرسکتا ہے، بلومبرگ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

سینیٹ سے منظور ہونے والے بل کے مطابق چیئرمین سینیٹ  ملک سے باہر  سرکاری دورے پر جائیں تو انہیں نائب سربراہ مملکت یا نائب صدر کے مساوی پروٹوکول دیا جائے گا۔

پاس بل کے مطابق  چیئرمین سینیٹ  کے اہلخانہ بھی سرکاری گاڑیاں استعمال کرسکتے ہیں جبکہ چیئرمین سینیٹ کے خاندان کے افراد کو  سرکاری جہاز کے استعمال کی اجازت ہوگی ۔

چیئرمین صادق سنجرانی نے اضافی سہولیات پر بجائے نادم ہونے کے اسے اپنا حق قرار دیا۔ سربراہ ایوان بالا نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ قوم کے لیے بھکاری بن کر کام کریں۔

سینیٹ سے پاس کیے گئے بل کے مطابق چیئرمین کے گھر کی تزئین وآرائش کے خرچے کی حد 50لاکھ روپے کردی گئی ہے جبکہ پہلے یہ حد صرف ایک لاکھ روپے تک محدود تھی۔

چیئرمین سینیٹ نے بھارت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں سینیٹرز کو ریٹائرمنٹ  کے بعد پنشن ملتی ہے جبکہ ہمیں یہاں کچھ نہیں ملتا ،بھکاری بن کر قوم کی خدمت نہیں کرسکتے ۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپنے لیے مختص 6 ہزار روپے کے الاؤنس کو 50 ہزار روپے تک بڑھا دیا جبکہ صوابدیدی فنڈ بھی 6 لاکھ سے بڑھا کر 18 لاکھ روپے کروالیا ہے ۔

چیئرمین کے سرکاری دورے پر یومیہ الاؤنس 1750 روپے سے بڑھا کر10 ہزار جبکہ ہر دن کے قیام کیلئے 4800 روپے کا خصوصی ریٹ بڑھا کر 15؍ ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف پروگرام پر خدشات؛ اسٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی، اربوں روپوں کا نقصان

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے  میڈیا اور عوامی سطح پر سوالات  اٹھائے جانے پر اظہار برہمی کیا ۔انہوں نے کہا کہ اسلا م آباد میں ڈھائی لاکھ روپے میں کوئی گزارا کرکے بتائے ۔

نئے قانون میں چیئرمین سینیٹ کے لیے گاڑی کا معیار بڑھا سے 1300 سی سی سے 1600 سی سی کردیا گیا ہے جبکہ صادق سنجرانی کو ماہانہ 300 لیٹر مفت پیٹرول بھی ملے گا ۔

حکومتی جماعت مسلم لیگ  نون،  پاکستان پیپلز پارٹی اور حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)سمیت تمام ارکین سینیٹ نے بل کی حمایت  میں ووٹ دیا ۔

ایوان بالا سے پاس کیے گئے پرائیوٹ بلز میں نہ صرف چیئرمین و ڈپٹی چیئر مین   بلکہ  تمام اراکین کے یومیہ الاؤنس ،مائیلج الاؤنس، سفری مراعات   میں بھی اضافہ کیا گیا ہے ۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے  کہا ہے کہ ہم عوامی نمائندے ہیں اور ہمارا حق ہے ۔ ہم تمام مراعات لیں گے ،گھر کا کرایہ ڈھائی لاکھ کیا ہے اس رقم میں گھر نہیں ملتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹیٹ بینک پاکستان کو چین سے ایک ارب ڈالر موصول ہوگئے

ایوان بالا  میں حکومت اور حزب اختلاف کے اراکین نے ملکر  پرائیوٹ بلز منظور کیے اور اعلان کیا کہ ان سے ملک پر کوئی مالی بوجھ نہیں پڑے گا جوکہ سراسر غلط بیانی کی  گئی ہے۔

حکومت اور اپوزیشن کے اراکین نے کمال ہوشیاری سے مختلف الاؤنسز، مراعات اور سہولتوں کو بجٹ دستاویز کا حصہ بنائے بغیر ان میں بڑے پیمانے پر اضافہ کردیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر