بجلی کی طلب و رسد میں بڑا فرق؛ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک جا پہنچا

نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ کےاعداد و شمار کے مطابق ملک  بجلی کا شارٹ فال چھ ہزار 765 میگاواٹ ہے، بجلی کی پیداوار 20 ہزار 200 جبکہ طلب 27 ہزار میگا واٹ تک پہنچ گئی  ہے

کراچی سمیت پاکستان بھر میں گرمی کی شدت عروج پر ہے جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیز کی جانب سے اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ  سے عوام دہری اذیت میں مبتلا ہیں۔

ملک بھر میں دن میں سورج کی تپش جبکہ رات میں حبس کی وجہ سے جہاں عوام شدید پریشان ہیں وہی بجلی کی تقسیم کار کمپنیز کی جانب سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اذیت بن گئی ۔

یہ بھی پڑھیے

بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 7 ہزار میگا واٹ تک جا پہنچا؛ 12 سے 16 گھٹنے کی لوڈشیدنگ

وزارت توانائی کےاعداد و شمار کے مطابق  ملک  بجلی کا شارٹ فال چھ ہزار 765 میگاواٹ ہے، بجلی کی پیداوار 20 ہزار 200 جبکہ طلب 27 ہزار میگا واٹ تک پہنچ گئی  ہے ۔

بجلی کی طلب و رسد میں  شدید فرق  سے ملک  بھر  شہری بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے کا سامنا کررہے ہیں ۔ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ 16 گھنٹے تک پہنچ گئی  ۔

نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ کے حکام نے بتایا کہ بجلی کا شارٹ فال 6,516 میگاواٹ بتایا گیا ہے، جس سے پن بجلی کی پیداوار 7,073 میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔

این پی سی سی حکام نے بتایا کہ عوامی تھرمل پاور پلانٹس 956 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں جبکہ  نجی شعبے کے پاور پلانٹس سے پیداوار9 ہزار 900 میگاواٹ  تک ہے۔

یہ بھی پڑھیے

خرم دستگیر نے کراچی میں 12 سے 16 گھنٹے بجلی لوڈ شیڈنگ کو معمولی قرار دے دیا

سرکاری اعداد و شمارکے مطابق ونڈ پلانٹس سے بجلی کی پیداوار1,119 میگاواٹ ہے جبکہ سولر پلانٹس120 میگاواٹ اور بیگاس سے 152 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔

نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ کے حکام کے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے نیوکلیئرپاور پلانٹس سے بجلی کی  پیداوار 3 ہزار 164 میگا واٹ ہے ۔

ملک بھرمیں اعلانیہ اور غیراعلانیہ لوڈ شنڈنگ سے پریشان شہریوں نے حکومت اور تقسیم کار کمپنیوں کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔

ایک ٹوئٹر صارف نے لوڈشیڈنگ کے ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے پر مزاح انداز میں کہا کہ "علامہ اقبال کے بعد اگر کسی نے اس قوم کو جگایا ہے تو وہ ہے“واپڈا”۔

شہریوں نےشکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ان کیلئے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہے جو باقاعدگی سے بل بھرتے ہیں مگر انہیں استشنا حاصل ہے جن کی بجلی مکمل مفت ہے ۔

متعلقہ تحاریر