سابق وزیراعظم نواز شریف پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں تمام الزامات سے بری ہوگئے
لاہور کی احتساب عدالت کے جج راؤ عبدالجبار نے پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں نون لیگی قائد نواز شریف کو بری کردیا، گزشتہ دور حکومت میں جنگ اور جیو گروپ کے مالک میر شکیل کو مذکورہ کیس میں 8 ماہ جیل میں بھی رکھا گیا تھا

قومی احتساب بیورو(نیب) نے پاکستان مسلم لیگ نون (پی ایل ایم این) کے قائد، سابق وزیراعظم نواز شریف کو پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں تمام الزامات سے بری کردیا ہے ۔
لیگی قائد نواز شریف کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ نیب ریفرنس بد نیتی پر مبنی ہے، پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں ان کے موکل کا کوئی کردار نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیے
نواز شریف کیخلاف پلاٹ الاٹمنٹ کیس بند ہونے کی خبریں بےبنیاد، نیب
لاہور کی احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف پلاٹ الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیراعظم کے وکیل قاضی مصباح عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت نوازشریف کےوکیل قاضی مصباح نے ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا اور کہاکہ میرے موکل کا پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں کوئی کردار نہیں تھا۔
انہوں نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں نوازشریف کو کوئی کردار نہیں تھا اور نہ ہی نئے قوانین کے تحت ان پر کیس بن سکتا ہے ۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح کے دلائل سننے کے بعد جج راؤ عبدالجبار نے سابق وزیراعظم کو مقدمے الزامات سے بری کردیا ۔
نیب کی2021 میں عدالت جمع کروائی رپورٹ کے مطابق نواز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارات کا استعمال کرکے میر شکیل کو مالی فائدہ دیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان بار کونسل کا پاک فوج کو 45ہزار 267 ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ منسوخ کرنیکا مطالبہ
نیب کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے نوازشریف نے استثنیٰ پالیسی اور قوانین کے خلاف میڈیا گروپ کے مالک میر شکیل الرحمٰن کو مالی فائدہ دیا تھا۔
قومی احتساب بیورو(نیب) کے مطابق نواز شریف نےاستثنیٰ پالیسی اور قوانین کی خلاف ورزی کرکے قومی خزانے کو 14 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔
نواز شریف کے خلاف گزشتہ دور حکومت میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں57 کنال اراضی کی غیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ کرنے کا ریفرنس دائر کیا گیا تھا ۔
واضح رہےکہ پی ٹی آئی حکومت نے مارچ 2020کو نیب نے جنگ اور جیوگروپ کے ایڈیٹر اِن چیف میرشکیل الرحمان کو اراضی الاٹمنٹ میں گرفتار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
میر شکیل الرحمان غیرقانونی الاٹمنٹ ریفرنس سے باعزت بری
سپریم کورٹ نےنومبر2020 کو8 ماہ کی قید کے بعد غیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں گرفتار میر شکیل الرحمٰن کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔
جنگ و جیو گروپ کے مطابق یہ جائیداد 35 برس قبل خریدی گئی تھی جس کے تمام تر ثبوت بیب کو فرہم کیے گئے جبکہ ٹیکسز کے دستاویزات بھی دی گئی تھی ۔