ارشد شریف کے قتل کی منصوبہ بندی میں بڑے بڑے معصوم چہروں والے شامل ہیں، فیصل واوڈا

سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کی منصوبہ پاکستان میں تیار کی گئی ، جس کی گواہی اسی کے ادارے کا اینکر پرسن دے گا۔

سابق وفاقی وزیر اور سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ ارشد شریف کو منصوبے کے تحت قتل کیا گیا تھا۔ معصوم شکلوں والوں نے پاکستان کے اندر بیٹھ کر اس کے قتل کی منصوبہ بندی کی۔

ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر اور سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے جیو نیوز کے پروگرام جرگہ کے اینکر پرسن سلیم صافی سے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مرحوم ارشد شریف کی والدہ نے اپنے بیٹے کی موت کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی ، مراد سعید اور مجھے شامل تفتیش کرنے کا سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ مجھے کوئی بلائے گا۔ کیونکہ اگر کوئی مجھے بلائے گا تو میں وہ سب کچھ کھول کر رکھ دوں گا جو 65 سال سے اس قوم نے نہیں سنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

نواز شریف اور جہانگیر ترین کے الیکشن لڑنے کی راہ میں حائل رکاوٹ دور ہوگئی

آرمی ایکٹ کے سیکشن ڈی ٹو کے تحت عام شہریوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا، سپریم کورٹ

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ کہاں سے شروع ہوا ، کون کون اس میں ملوث تھا ، کس کس کو کیا کیا فائدے تھے؟۔

سابق سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا جس دن ارشد شریف کو شہید کیا گیا۔ اس قتل کے 72 گھنٹے بعد کی محرکات دیکھ لیں، آپ کا پہلا پزل وہیں حل ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا میں آپ کو چشم دید گواہ دوں گا جس دن ارشد شریف کو دبئی میں دباؤ میں لایا جارہا تھا ، کیونکہ جس وقت ارشد شریف کو پریشرائز کیا جارہا تھا وہ اسی لمحے دوسرے موبائل پر مجھ سے گفتگو میں مصروف تھا۔ اُسی (ارشد شریف) کے ادارے کا وہ اینکر میری بات کو انڈوز کرے گا۔

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کے قتل کی منصوبہ بندی میں خاص لوگ بھی ہوں گے ، عام لوگ بھی ہوں گے اور بڑے بڑے نامور لوگ بھی ہوں گے۔

فیصل واوڈا نے زور دے کر کہا کہ "میں نے کہا تھا کہ اس کا موبائل اور لیپ ٹاپ نہیں ملے گا۔ کیا ملا؟۔ اور میں اس کے بعد یہ بھی کہا، جب عمران خان نے کہا کہ مراد سعید لیڈر ہے ، تو میں نے کہا تھا کہ مراد سعید کی جان کی حفاظت اب ان کی ہے۔

اینکر پرسن  سلیم صافی نے سوال کیا اگر سپریم کورٹ آپ کو بلاتی ہے تو آپ بیان دیں گے؟۔ اس پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ایک تو سپریم کورٹ مجھے بلائے گی نہیں اور اگر اس نے مجھے بلالیا تو جتنی میرے پاس معلومات ہے۔ میں آپ کو گارنٹی سے کہہ سکتا ہوں کہ میرا اللہ پر ایمان ہے کہ ارشد شریف کا خون ضائع نہیں ہوگا۔ اس میں وہ سب بھی جائیں گے جنہوں نے کبھی زندگی میں تصور نہیں کیا ہو گا کہ وہ بھی جاسکتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر