9 مئی کے واقعات کے تناظر میں عمران خان کے خلاف مقدمہ درج، پولیس ذرائع

نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت سمیت متعدد افراد کو تھانہ آر اے بازار اور تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمات میں نامزد کردیا گیا ہے۔

9 مئی 2023 کو جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور جی ایچ کیو پر شرپسندوں کے حملوں کے تناظر میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت سمیت متعدد افراد کے خلاف دو تھانوں میں مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت سمیت متعدد افراد کو تھانہ آر اے بازار اور تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمات میں نامزد کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے 

لاہور میں موسلا دھار بارش سے 7 افراد جاں بحق، سڑکیں اور گلیاں زیر آب آگئیں

شمالی وزیرستان میں خودکش دھماکہ، 3 فوجی جوان شہید، 10 شہری زخمی

نیوز 360 کے ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) پر شرپسندوں کے حملے کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار میں درج کیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ جی ایچ کیو حملے کے مقدمے میں  سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت سمیت پندرہ افراد پہلے ہی نامزد ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز پولیس حکام نے 9 مئی کے واقعات کے تناظر میں گرفتار افراد کے بیانات کی روشنی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا نام جی ایچ کیو اور فوجی تنصیبات پر حملے کے مقدمے میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ عمران خان کا نام شامل کرنے کا فیصلہ زیر تفتیش ملزمان کے بیانات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

ذرائع کا مزید بتایا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو اُن حملوں کی منصوبہ بندی سے متعلق الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حکام نے یہ فیصلہ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد کیا تھا۔

جنرل ہید کوارٹر (جی ایچ کیو) اور فوجی تنصیبات پر حملے سے متعلق مقدمات آر اے بازار اور نیو ٹاؤن تھانوں میں درج کیے گئے تھے۔

فوجی تنصیبات پر حملہ

9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہرین نے راولپنڈی میں پاکستانی فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) کے گیٹ پر توڑ پھوڑ کی تھی اور آگ لگائی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان اور رہنماؤں نے لاہور کے تاریخی کور کمانڈر ہاؤس پر بھی حملہ کیا تھا اور اسے نقصان پہنچایا تھا۔ جو اصل میں جناح ہاؤس کے نام سے جانا جاتا تھا اور جو کبھی بابائے قوم، قائد اعظم محمد علی جناح کی رہائش گاہ کے طور پہچانا جاتا تھا۔

یاد رہے ہو کہ قومی احتساب بیورو کے حکم پر رینجرز نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں 9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کرلیا تھا ، جس کے بعد پورے ملک میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔

متعلقہ تحاریر