صدر مملکت نے جسٹس مسرت ہلالی کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری دے دی

صدر مملکت نے ڈاکٹر سید محمد انور کی وفاقی شرعی عدالت کے اسکالر جج کے طور پر تقرری کی بھی منظوری دیدی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پشاور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس جسٹس مسرت ہلالی کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری دے دی۔ سپریم جوڈیشل کونسل نے 14 جون 2023 کو جسٹس مسرت ہلالی کا نام بطور جج سپریم کورٹ کی متفقہ منظوری دی تھی۔

ایوان صدر کی جانب سے جاری ہونےوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 175 اے (13) کے تحت تقرری کی منظوری دی۔

یہ بھی پڑھیے

بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ: ای سی پی نے فول پروف سیکورٹی کا مطالبہ کردیا

لاہور میں موسلا دھار بارش سے 7 افراد جاں بحق، سڑکیں اور گلیاں زیر آب آگئیں

دریں اثناء صدر مملکت نے ڈاکٹر سید محمد انور کی وفاقی شرعی عدالت کے اسکالر جج کے طور پر تقرری کی بھی منظوری دی۔

یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس مسرت ہلالی کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل کا ججز کی تعینات کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا تھا۔ سپریم جوڈیشل کونسل نے متفقہ طور پر جسٹس مسرت ہلالی کا نام سپریم کورٹ کے جج کے لیے منظور کیا تھا۔

سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دوسری خاتون جج کی سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس مسرت ہلالی منظوری کے بعد سپریم کورٹ کی سولویں جج ہوں گی۔ سپریم کورٹ کی سترہ نشستوں میں سے 15 نشستوں پر ججز کام کررہے تھے ، جبکہ دو نشستیں خالی  تھیں، تاہم جسٹس مسرت ہلالی کے نام کی منظوری کے بعد اب سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 16 سولہ ہوجائےگی۔

متعلقہ تحاریر