توشہ خانہ کیس: سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے خلاف عمران خان کی درخواست منظور کرلی

چیئرمین تحریک انصاف نے اپنی درخواست میں استدعا کی تھی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے غلط طریقے سے کیس ٹرائل کورٹ کو واپس بھیجا تھا۔

پاکستان کی سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس کی دوبارہ سماعت روکنے کے لیے عمران خان کی اپیل دائر ہونے کے چند گھنٹے بعد سماعت کے لیے مقرر کر دی۔

اپیل کو ایک نمبر تفویض کیا گیا ہے لیکن تاریخ تفویض نہیں کی گئی ہے۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے کوئی اعتراض نہیں اٹھایا گیا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس میں عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی تھی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے جس میں توشہ خانہ کیس کو دوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھیجنے کا حکم دیا گیا تھا اور حکم دیا گیا تھا کہ کیس کی سماعت سات دن میں کی جائے۔

یہ بھی پڑھیے

صدر مملکت نے جسٹس مسرت ہلالی کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری دے دی

9 مئی کے واقعات کے تناظر میں عمران خان کے خلاف مقدمہ درج، پولیس ذرائع

پی ٹی آئی چیئرمین کا موقف ہے کہ عدالت کے سنگل رکنی بنچ نے کیس کا فیصلہ سنایا جو انصاف اور غیر جانبداری کے مفاد کے خلاف ہے۔ اس نے یہ بھی دلیل دی ہے کہ غیر قانونی حراست میں رہتے ہوئے اس پر مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی تھی اور اسی جج کو کیس واپس بھیجنا بدنیتی کی نشاندہی کرتا ہے۔

عمران خان نے اپنی اپیل میں یہ دلیل بھی دی ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے فوجداری مقدمے کی درخواست کو قبول کرنا خلاف قانون ہے۔

عمران خان نے اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ میں فرد جرم عائد کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی اور مقدمہ خارج کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے آئی ایچ سی کے چیف جسٹس عامر فاروق پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ایک درخواست بھی دائر کی تھی۔

تاہم جج نے فیصلہ دیا تھا کہ لگتا ہے کہ فرد جرم جلد بازی میں عائد کی گئی ہے، کیس کو دوبارہ ٹرائل کورٹ میں بھیجا جائے جہاں عمران خان کے وکیل دوبارہ اپنے دلائل پیش کریں گے۔

متعلقہ تحاریر