حالیہ بارشوں سے تقریباً 0.9 ملین لوگ متاثر ہو سکتے ہیں، وزیر موسمیاتی تبدیلی

مودی سرکار نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان میں سیلابی صورتحال پیدا کرنے کے لیے اُجھ بیراج سے راوی میں 185,000 کیوسک پانی چھوڑ دیا۔

موسمیاتی تبدیلی کی وزیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی ہیں ، کیونکہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کا امکان ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ "حالیہ بارشوں سے ایک اندازے کے مطابق 0.9 ملین لوگ بارشوں سے متاثر ہو سکتے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیے

تجزیہ کاروں نے وزیراعظم سے آرمی چیف کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے ثبوت مانگ لیے

پاکستان سنی تحریک سکھر کی کال پر سویڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

شیری رحمان نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ "پنجاب کے شہروں جیسے لاہور، نارووال اور سیالکوٹ میں سب سے زیادہ بارش متوقع ہے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں موسلادھار اور درمیانے درجے کی بارشیں متوقع ہیں، اس حوالے سے الرٹ بھی جاری کردیا گیا۔”

ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ شہری اور دیہی علاقوں میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے۔

شیری رحمان نے مربوط تیاری اور فعال ردعمل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں اور ریسکیو ٹیموں کا چوکس رہنے کی  تاکید کی ہے۔

بھارت پانی چھوڑ رہا ہے

بھارت نے دریائے راوی میں پانی چھوڑ دیا جس کے باعث جسر پوائنٹ پر نچلے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق بھارت نے اُجھ بیراج سے راوی میں 185,000 کیوسک پانی چھوڑا ہے۔

اس میں سے تقریباً 65,000 کیوسک 20 سے 24 گھنٹے میں پہنچنا ہے۔ جس کے نتیجے میں اتھارٹی نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

ریکارڈ کے مطابق پی ڈی ایم اے نے کہا کہ گزشتہ سال بھی بھارت نے 173,000 کیوسک پانی چھوڑا تھا۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق بھارت کی جانب سے چھوڑا گئے پانی کے ریلے کا 60 ہزار کیوسک جس کے مقام پر پہنچ گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 60 ہزار کیوسک کے ریلے کی وجہ سے راوی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

پی ڈی ایم اے نے کہا کہ اگلے 20 سے 24 گھنٹوں میں تقریباً 65,000 کیوسک پہنچنے کی توقع ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ جسر کے مقام پر دریائے راوی میں سیلابی حد کے مطابق کم درجے کا سیلاب ہے۔

پی ڈی ایم اے کے حکام کا  کہنا ہے کہ راوی سے ملحقہ اضلاع کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

تمام اضلاع کے انتظامیہ کو کو نشیبی علاقوں میں ریلیف کیمپ قائم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ریسکیو اور ریلیف آپریشن ٹیمیں مطلوبہ مشینری کے ساتھ پوری طرح تیار رہیں۔

علاوہ ازیں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بارشوں کی پیش رفت اور تازہ ترین صورتحال سے عوام کو آگاہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

اتھارٹی نے بتایا کہ متعلقہ انتظامیہ دریائے چناب پر مرالہ ہیڈ ورکس اور راوی پر جسر کی 20 جولائی تک نگرانی کرےگی۔

گوجرانوالہ ریجن میں ہیڈ خانکی کے مقام پر پانی کی آمد 83 ہزار 840 کیوسک ریکارڈ کی گئی جب کہ اخراج 76 ہزار 736 کیوسک ہے۔

ہیڈ قادر آباد پر پانی کی آمد 74 ہزار 215 کیوسک اور اخراج کی سطح 52 ہزار 215 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔

ہفتہ کے روز دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ آبپاشی کے مطابق چناب میں پانی کی آمد ایک لاکھ 22 ہزار 180 کیوسک ہے جبکہ دریا سے اس کا اخراج ایک لاکھ 1 ہزار 384 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر