سابق صدر پرویز مشرف کے انتقال 5 ماہ بعد سپریم کورٹ میں کیس سماعت کے لیے مقرر

سابق آرمی چیف نے اپنے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کو چیلنج کیا تھا۔

سابق صدر اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کے انتقال کے بعد 5 ماہ بعد سپریم کورٹ آف پاکستان نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 20 جولائی کو اپیل کی سماعت کرے گا۔

سابق صدر پرویز مشرف نے 2013 میں اپنے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کو چیلنج کیا تھا۔ ان کی درخواست پر آخری سماعت پانچ سال قبل ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے 

پنجاب میں بچیوں کے مقابلے بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ، رپورٹ

معیشت خطرے سے نکل گئی ہماری حکومت آئندہ ماہ ختم ہو جائے گی، وزیراعظم

1999 میں بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کرنے والے مشرف طویل علالت کے بعد 5 فروری کو 79 سال کی عمر میں دبئی میں انتقال کر گئے۔

سابق آرمی چیف نے 12 اکتوبر 1999 کو سابق وزیراعظم نواز شریف کے احکامات کو اوور رول کرتے ہوئے انہیں اقتدار سے معزول کردیا تھا۔

مشرف نے 2008 میں ممکنہ مواخذے کا سامنا کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔

ان کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کی بنیاد 2010 میں رکھی گئی تھی۔ بعد کے دو عام انتخابات میں کوئی قابل ذکر نشستیں حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

سابق آرمی چیف پرویز مشرف پر 2014 میں غداری کا الزام عائد کیا  گیا تھا جس کے بعد انہوں نے متحدہ عرب امارات میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزارنے کا انتخاب کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر