توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان کی پیشی بعد ای سی پی نے سماعت ملتوی کردی

انتخابات کے نگران ادارے نے رہنما تحریک انصاف اسد عمر اور سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری  کے خلاف کارروائی 2 اگست تک ملتوی کردی۔

لیکشن کمیشن آف پاکستان نے منگل کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی ملتوی کر دی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے چار رکنی بینچ نے ابتدائی طور پر کارروائی کو روک دیا تھا کیونکہ انہوں نے عمران خان کے ذاتی طور پر پیش ہونے کا انتظار کیا تھا۔

بینچ میں ای سی پی کے چار ارکان شامل ہیں ، جن میں نثار احمد درانی، شاہ محمد جتوئی، بابر حسن بھروانہ اور اکرام اللہ خان شامل ہیں۔ کیس میں عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو ای سی پی کی توہین کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

پاکستان پیپلز پارٹی نے نگراں وزیراعظم کے نام کے حوالے چلنے والی خبروں کو فیک قرار دے دیا

امریکی سائفر میرے لیے نہیں جنرل باجوہ کے لیے آیا تھا، عمران خان کا دعویٰ

ای سی پی کی جانب سے عمران خان کے آج حاضری یقینی بنانے کے لیے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ تاہم عمران کے وکیل کی جانب سے تمام ضروری دستاویزات نہ ہونے کے بعد عدالت نے کارروائی 2 اگست تک ملتوی کردی۔

الیکشن کمیشن کے بینچ نے وارنٹ گرفتاری کو عمران خان کی حاضری کے بعد کالعدم قرار دے دیا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سابق رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف کارروائی 2 اگست تک ملتوی کر دی۔

عمران کے وارنٹ گرفتاری جاری

یاد رہے کہ گذشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئی جی اسلام آباد کو مخاطب کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ وہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نیازی کو گرفتار کرکے منگل کے روز صبح 10 بجے الیکشن کمیشن کی عدالت میں پیش کریں۔

سابق وزیر اعظم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اس وقت جاری کیے گئے جب وہ اتھارٹی کی توہین سے متعلق کیس میں ای سی پی کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔

یہ پیشرفت اس دن سامنے آئی ہے جب وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اس سائفر کی تحقیقات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو منگل کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

عمران خان پر ای سی پی کے خلاف "غیر شائستہ” زبان اور "توہین آمیز ریمارکس” ادا کرنے کا الزام ہے۔ سابق وزیراعظم کے خلاف الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 10 (توہین کی سزا دینے کا اختیار) کے تحت کارروائی شروع کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان 16 جنوری 2023 اور 02 مارچ 2023 کو متعدد نوٹسز اور قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے باوجود کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔

متعلقہ تحاریر