پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے آزاد تجارتی معاہدہ طے پاگیا

وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہم کشمیری عوام کی جائز اور مستقل حمایت پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

پاکستان اور ایران نے جمعرات کے روز دو طرفہ تجارت کو 5 بلین ڈالر تک پہنچانے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے آپسی تعاون کو بڑھانے کے لیے پانچ سالہ تجارتی تعاون کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانچ سالہ تجارتی تعاون کے منصوبے کا مقصد دو طرفہ تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا، آزادانہ تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دینا اور دونوں ممالک کے درمیان نجی شعبوں کے درمیان ادارہ جاتی روابط کا قیام ہے۔

ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج ہم جو اقدامات اٹھا رہے ہیں، وہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان آنے والے مہینوں اور سالوں میں ایک طویل المدتی پائیدار اقتصادی شراکت داری کا راستہ طے کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کو اگے بڑھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

توشہ خانہ کیس: عدالت کا عمران خان کے دفاع کے حق سے متعلق فیصلہ محفوظ

ای سی پی نے آئی پی پی، اے پی ایم ایل کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کا فیصلہ روک لیا

اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقاتوں کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے ایرانی قیادت کے ساتھ ملکر رواں سال کے آخر تک باقی ماندہ پانچ سرحدی منڈیوں کو آپریشنل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول نے کہا کہ پاکستان اور ایران نے دونوں فریقوں کے درمیان موجودہ معاہدوں کی شقوں کے مطابق سزا پانے والے تمام قیدیوں کو وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران میں قید ماہی گیروں کو رہا کرنے اور دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے ان کے بحری جہازوں کی رہائی پر عائد جرمانہ معاف کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریق مفاہمت کو تیزی سے عملی جامہ پہنانے کے لیے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کریں گے۔

ملاقات میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ بلاول نے کشمیری عوام کے جائز مقاصد کی مضبوط اور مستقل حمایت پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

افغانستان کی صورتحال کے بارے میں، دونوں فریقوں نے افغان بھائیوں اور بہنوں کی فلاح و بہبود اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے پڑوسی ملک میں امن و استحکام کو آگے بڑھانے کے لیے اپنا فعال کردار جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

دونوں رہنماؤں نے اسلامو فوبیا اور مسلم مخالف نفرت کے انسداد کے لیے اپنا تعاون جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر نے اپنے بیان میں معیشت، تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک دوطرفہ تجارت کو 5 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں اور مشترکہ سرحدی مقامات پر خصوصی اقتصادی آزاد تجارتی منڈیوں کے قیام پر متفق ہیں۔

حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ دونوں ممالک ماہی گیروں اور ان کے جہازوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ یقینی طور پر دونوں ممالک کے قومی مفادات کو پورا کرے گا۔

انہوں نے باجوڑ میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور عوام اور حکومت پاکستان کے ساتھ ساتھ متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

افغانستان کے عوام کی حمایت کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کسی بھی صورت حال کا اثر پڑوسی ممالک پاکستان اور ایران پر پڑے گا۔ لہٰذا، کسی بھی صورت سے نمٹنے کےلیے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم انسانی ہمدردی کے تحت افغانستان کے لوگوں کی مدد کریں۔

دونوں اطراف کے تجارتی حکام نے پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے تقریب میں خصوصی شرکت کی۔

متعلقہ تحاریر