مشترکہ مفادات کونسل نے نئی مردم شماری کی منظوری دے دی
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت ملک کی آبادی 241 ملین تک پہنچ گئی ہے۔

مشترکہ مفادات کونسل نے نئی مردم شماری 2023 کی منظوری دے دی ہے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے مطابق ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس نے متفقہ طور پر مردم شماری 2023 کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
توشہ خانہ کیس: پولیس نے عدالتی فیصلے کے بعد عمران خان کو گرفتار کرلیا
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت اور متفقہ طور پر نئی مردم شماری 2023 کی منظوری دی۔ تمام وزرائے اعلیٰ نے آئندہ انتخابات کی نئی مردم شماری کے تحت کرانے پر اتفاق کیا۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے نگراں وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر نوید قمر اور متعلقہ وزارتوں کی نمائندگی کرنے والے وفاقی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی آمد میں تاخیر کی وجہ سے اجلاس کچھ تاخیر کا شکار بھی ہوا۔
سی سی آئی اجلاس کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ آبادی میں سالانہ اضافہ 2.55 فیصد ہے جبکہ سب سے زیادہ اضافہ بلوچستان میں ہوا۔ سب سے کم شرح نمو خیبرپختونخوا میں درج کی گئی۔
نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان کی کل آبادی 241.4 ملین ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ آبادی میں سالانہ اضافہ 2.55 فیصد تھا۔
پاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق صوبہ پنجاب کی کل آبادی 127.6 ملین ریکارڈ کی گئی۔
سندھ کی آبادی 55.6 ملین، خیبرپختونخوا کی 40 ملین سے زیادہ، بلوچستان کی 14.8 ملین، اور اسلام آباد کی 2.36 ملین ریکارڈ کی گئی۔
دستاویزات کے مطابق پنجاب کی آبادی کی سالانہ شرح نمو 2.53 فیصد، سندھ کی 2.57 فیصد، بلوچستان کی 3.20 فیصد، کے پی کی 2.38 فیصد اور اسلام آباد کی 2.81 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
دستاویزات کے مطابق پاکستان کی دیہی آبادی 61.18 فیصد جبکہ شہری آبادی کی شرح 38.82 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔